• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میچ سے چند منٹ پہلے نیوزی لینڈ نے دورہ پاکستان ختم کردیا

میچ سے چند منٹ پہلے نیوزی لینڈ نے دورہ پاکستان ختم کردیا


کراچی، راولپنڈی(عبدالماجدبھٹی،نمائندہ خصوصی، جنگ نیوز،خبرایجنسیاں )میچ سے چندمنٹ پہلے نیوزی لینڈ نے دورہ پاکستان ختم کردیا،سیکورٹی الرٹ ملنے کادعویٰ،عمران خان کا نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کوفون بھی کام نہ آیا۔

عمران خان کاکہناہےکہ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیاں دنیا کی بہترین، ان کے پاس کوئی سیکورٹی تھریٹ الرٹ نہ مہمان ٹیم کو کسی سیکورٹی خطرے کی اطلاع،اقدام افسوسناک ہے،نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کاکہناہےکہ ان کیلئے کھلاڑیوں کا تحفظ سب سے اہم ہے، نیوزی لینڈ کے دورے کے ختم ہونے کے بعداب برطانوی کرکٹ ٹیم کا دورہ بھی خطرے میں پڑ گیا۔

ادھروزیر داخلہ شیخ رشید کاکہناہےکہ دورہ سازش کے تحت ختم کیا گیا، پی سی بی چیئرمین رمیز راجہ کاکہناہےکہ نیوزی لینڈ کس دنیا میں رہ رہا ہے؟ اب بات آئی سی سی میں ہوگی،دوسری جانب مہمان ٹیم آج وطن روانہ ہوگی،دوسری جانب برطانوی ہائی کمشنر نےکہاہےکہ دورہ منسوخی میں ہمارا کوئی ہاتھ نہیں۔ 

جمعے کو نیوزی لینڈ نے سیکورٹی خدشات کا بہانہ بناکر پاکستان میں کھیلنے سے انکار کردیا،ایک محتاط اندازے کے مطابق سیریز کے تین ون ڈے اور5ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ منسوخ ہونے سے پاکستان کو ایک ملین ڈالرز سے زیادہ کا نقصان ہوا ۔پی سی بی نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے خلاف قانونی کارروائی کے آپشن پر غور کررہا ہے۔

آئی سی سی کے تنازعات کمیشن میں بھی یہ کیس جاسکتا ہے تاکہ نیوزی لینڈ پاکستان کے نقصان کا ازالہ کرے۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ وہ طے شدہ شیڈول کے تحت میچ کھیلنے کے لیے تیار ہے اور پاکستان اور دنیا بھر میں کرکٹ کے شائقین کو اس آخری لمحے کی منسوخی سے مایوسی ہو ئی۔

دوسری جانب نیوزی لینڈ کی ٹیم کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق یہ فیصلہ پاکستان کے حوالے سے نیوزی لینڈ کی حکومت کی طرف سے خطرے کی پیش گوئی اور پاکستان میں موجود سکیورٹی مشیروں کے مشورے پر لیا گیامجھے اندازہ ہے یہ پی سی بی کے لیے دھچکا ہے جنھوں نے بہترین میزبانی کی ہے لیکن کھلاڑیوں کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے اور ہمارے نزدیک یہی سب سے ذمہ دار قدم ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دونوں ممالک کے مابین ہونے والی ون ڈے اور ٹی 20 سیریز ملتوی کر دی گئی ہے اور نیوزی لینڈ کی ٹیم نے سیریز نہ کھیلنے کا ’یکطرفہ فیصلہ کیا ہے،پاکستان کرکٹ بورڈ اور حکومت پاکستان نے مہمان ٹیم کی سکیورٹی کے لیے فول پروف انتظامات کر رکھے تھے،پی سی بی چیئرمین رمیز راجا نے سوا بارہ بجے پریس کانفرنس کرنا تھی لیکن پہلے پریس کانفرنس ملتوی کی گئی اور پھر منسوخ کردی گئی،پھر اچانک کھلاڑیوں کوکمروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی۔

جمعے کو میچ کے انعقاد پر اس وقت شک کے سائے منڈلانے لگے تھے جب دن ڈھائی بجے شروع ہونے والے اس میچ سے قبل ٹیمیں مقررہ وقت پر گراؤنڈ نہیں پہنچیں اور کھلاڑیوں کو اپنے ہوٹل تک محدود رہنے کی ہدایت کی گئی۔عام طور پر میچ شروع ہونے سے آدھا گھنٹہ پہلے ٹاس کیا جاتا ہے جس سے کچھ گھنٹے قبل ٹیمیں میدان میں پہنچ جاتی ہیں تاکہ میچ سے قبل ٹریننگ کر سکیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم جب میچ نہ کھیلنے کے لئے بضد تھی تو انہیں پی سی بی کی جانب سے یہ پیشکش کی گئی کہ خالی اسٹیڈیم میں میچ کرادیئے جائیں گے لیکن پی سی بی کی پیشکش کو مسترد کردیا گیا۔

اس کے علاوہ تماشائیوں کو بھی اسٹیڈیم میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ میڈیا کے نمائندوں سے کہا گیا کہ وہ پی سی بی کی پریس کانفرنس کا انتظار کریں۔دوسری جانب نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم آج ہفتے کو چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعے اسلام آباد سے وطن واپس روانہ ہورہی ہے۔ 

نیوزی لینڈ کا دورہ منسوخی کے بعد انگلینڈ کے دورہ پاکستان پر بھی خدشات کے بادل منڈلانے لگے،نیوزی لینڈ کے فیصلے کے بعد انگلش ٹیم کا دورہ بھی مشکوک ہے، انگلینڈ کی مینز اور ویمنز ٹیم کو اگلے ماہ پاکستان کا دورہ کرنا ہے،پنڈی اسٹیڈیم میںٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ ہونا ہیں۔

انگلش کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے دورے کے بارے میں فیصلہ اگلے24سے48گھنٹے میں کریں گے،انگلش بورڈاپنی سیکورٹی ٹیم سے پاکستان کے بارے میں رائے حاصل کررہا ہے۔ 

اس سال ویسٹ انڈیز نے بھی پاکستان کا دورہ کرنا ہے جبکہ اگلے سال جنوری میں پاکستان سپر لیگ سیون ہوگی اس کے فوراً بعد آسٹریلوی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی ۔

پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے وضاحت کی ہے کہ دورہ نیوزی لینڈ منسوخ کرانے میں برطانوی ہائی کمیشن اسلام آباد کا کوئی ہاتھ نہیں ۔

ایک پیغام میں کرسچن ٹرنر نے کہا کہ یہ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین کرکٹ سیریز منسوخ کرانے میں برطانوی ہائی کمیشن کا ہاتھ ہے جو کہ درست نہیں ۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ فیصلہ نیوزی لینڈ کے حکام کا تھا جو انہوں نے آزادانہ طور پر لیا ہے۔ ’ میں سمجھتا ہوں کہ یہ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کے ان کرکٹ شائقین کیلئے افسوسناک دن ہے جو اس سیریز پر نظریں جمائے ہوئے تھے۔ 

ترجمان برطانوی ہائی کمیشن کا کہنا ہے کہ ہم انٹیلی جنس معلومات پر تبصرہ نہیں کرتے۔ ادھرپاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجا نے نیوزی لینڈکرکٹ بورڈ کو دھمکی دی ہے کہ آپ ہمارا موقف آئی سی سی میٹنگ میں سنیں گے،سیکورٹی کے حوالے سے یک طرفہ فیصلہ کیا گیا۔

تازہ ترین