• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بائیڈن کا افغانستان سے انخلا کا فیصلہ سمجھداری تنقید بے جا ،عمران خان

کراچی (ٹی وی رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بائیڈن کا افغانستان سے انخلا کا فیصلہ سمجھداری کا تھا ان پر بے جا تنقید ہو رہی ہے، میں نہیں سمجھتا کہ اس وقت امریکا کی افغانستان کے حوالے سے کوئی مربوط پالیسی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔ 

عمران خان نے کہا کہ صدر بائیڈن پرا فغانستان سے انخلاء کے حوالے سے بہت زیادہ تنقید ہورہی ہے جو کہ میں سمجھتا ہوں کہ ان پر تنقید جائز نہیں ہے، میں سمجھتا ہوں کہ جو کچھ صدر بائیڈن نے کیا وہ سمجھداری کا فیصلہ تھا، ان پر تنقید ہورہی ہے کہ وہ انخلاء کیلئے تیاری نہیں کرسکے۔

وہ تیاری کیسے کرسکتے تھے کہ جب ملک کا صدر ملک سے فرار ہوجاتا ہے اور انخلاء سے دو ہفتے قبل آرمی ہتھیار ڈال دیتی ہے تو آپ تیاری کر بھی کیسے سکتے ہیں،اس لئے میں سمجھتا ہوں کہ صدر بائیڈن پر بہت سی ناجائز تنقید ہورہی ہے۔ 

اس سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان بات چیت ہوتی رہتی ہے، میں یقین سے نہیں کہہ سکتا کہ اس وقت امریکا کی افغانستان کے حوالے سے ایک مربوط پالیسی ہے کہ وہ افغانستان میں کرنے کیا جارہے ہیں۔ 

ایک سوال پر عمران خان نے کہا ککہ اگر تصور کرلیا جائے کہ پاکستان نے طالبان کی امریکا کے خلاف مدد کی تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ پاکستان امریکا اور تمام یورپی ملکوں سے طاقتور ہے اور یہ کہ پاکستان ایک ہلکے ہتھیاروںسے بس ملیشیا کے ساتھ جس کی تعداد ساٹھ ، پینسٹھ ، ستر ہزار ہتھیاروں سے لیس تین لاکھ فوجیوں کو شکست دینے میں کامیاب ہوگیا بدقسمتی سے ہمارے خلاف ایک پروپیگنڈا مہم شروع کی گئی ہے ۔

ایک سوال پر عمران خان نے کہا کہ اگر افغانستان میں عدم استحکام، افراتفری ہے اور ایک کمزور حکومت ہے جو دہشت گردوں کیلئے موجود خلا کو ختم نہیں کرسکتی، اگر ایسا ہوتا ہے تو ایک ملک جو اس سے سب سے زیادہ متاثر ہوگا وہ پاکستان ہوگا۔

تازہ ترین