• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ حکومت کا رہائشی علاقوں میں قائم صنعتوں کو سائٹ منتقل کرنے کا فیصلہ

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) سندھ میں فیکٹریوں اور کارخانوں میں آتشزدگی کے واقعات رونما ہونے کے بعد صوبائی حکومت کا اہم قدم،سندھ حکومت نے رہائشی علاقوں میں قائم صنعتوں کو سائٹ میں منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا،متعلقہ حکام کی جانب سے مذکورہ صنعتوں کا سروے کیا جائے گا اور ماحولیاتی معاملات کا بھی جائزہ لیا جائے گا دوسری جانب ضلع حیدرآباد کی گنجان آبادیوں میں ابھی تک چھوٹے بڑے صنعتی یونٹس کام کررہے ہیں،تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں منافع خور مافیا نے حکومتی رٹ کو چیلنج کیا ہوا ہے جس کی وجہ سےعوام مسائل کا شکار ہیں،کراچی میں گزشتہ ہفتے فیکٹری میں لگنے والی آگ کے بعد حکومت سندھ کے متعلقہ محکمے کی جانب سے بشمول حیدرآباد صوبے بھر میں رہائشی علاقوں میں قائم صنعتی یونٹس کو سائٹ منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اس ضمن میں عملی اقدامات اٹھانے کا سلسلہ بھی جاری ہے، صوبائی حکومت کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ رہائشی علاقوں میں قائم فیکٹریوں،کارخانوں اورملوں کا سروے کیا جائے گا،بعد ازاں ماحولیاتی اسٹڈی کا بھی جائزہ لیا جائے گا، دوسری جانب صوبے کے متعدد اضلاع میں گنجان آبادیوں اور رہائشی علاقوں میں چھوٹے بڑےصنعتی یونٹس قائم ہیں،حیدرآبادکے پھلیلی، پریٹ آباد سمیت دیگر رہائشی علاقوں میں منافع خور مافیا کی جانب سے آئل مل،مصالحے تیار کرنے والی فیکٹریاں و کارخانے بنائے گئے ہیں، جبکہ گھروں میں بھی بڑی تعداد میں صنعتی یونٹس قائم ہیں جہاں پر بچوں سے جبری طور پر مشقت کرائی جارہی ہے، ذرائع کے مطابق حیدرآباد کے رہائشی علاقوں میں قائم فیکٹریوں اور کارخانوں میں کام کرنے والے مزدور موت کے راستے پر کھڑے ہیں کیونکہ وہاں پر کسی بھی حادثے سے بچاؤکے لیے کسی قسم کے حفاظتی انتظامات نہیں ہیں، جس کے نتیجے میں کسی بھی وقت کوئی بڑا سانحہ جنم لے سکتا ہے، کارخانوں اور ملوں میں کام کرنے والے محنت کشوں کے پاس سیکورٹی کٹس موجود نہیں ہیں اور ساتھ ہی24گھنٹے فرائض سرانجام دینے والے مزدروں کو اجرت بھی کم دی جارہی ہے جس کی وجہ سے مزدور طبقہ معاشی بدحالی کا شکار ہے۔

تازہ ترین