• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماحول کا تحفظ انسانیت کی بقاء کیلئے ناگزیر ہے‘سینیٹر ثمینہ

کوئٹہ ( پ ر) بلوچستان ماحول دوست خطہ ہے اس کے قدرتی ماحول کا تحفظ انسانیت کی بقاء کے لئے ناگزیر ہے ۔ جنگلات اور ماحول کا تحفظ ہم سب کی قومی ذمہ داری ہے‘ ماحول کی آلودگی صرف درختوں کی شجر کاری کر کے ہی کم کی نہیں جاسکتی بلکہ اس کے علاوہ کئی عوامل ہیں جن پر عمل پیرا ہو کر ہم اپنے ارد گرد کے ماحول کو بہتر بنا سکتے ہیں لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہم اپنے ارد گرد کے ماحول سے بالکل بے خبر زندگی گزار رہے ہیں۔ ماحولیاتی تحفظ کے عالمی اداروں کی بار بار وارننگ کے باوجود اس طرف توجہ نہیں دی جارہی کہ فضائی آلودگی کی وجہ سے اوزون کی تہہ ختم ہوتی جارہی ہے جس سے درجہ حرارت میں حد درجہ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اوزون کی حفاظت ہم اپنے ماحول کو درست کر کے ہی کر سکتے ہیں اس کے لئے ہم سب کو ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا فیکٹریوں اور شہروں میں گاڑیوں کا دھواں فضائی آلودگی کے سب سے بڑے اسباب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف اقسام کی صنعتوں ،معیشت ، اینٹوں کے بھٹوں اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے مالکان کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلا ف جنگ میں قدم بڑھانا ہوگا تاکہ پاکستان سے ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ ہو سکے،اس سے نہ صرف ہمیں فائدہ ہوگا بلکہ اس کا اثر ہمارے ارد گرد کے موسمیاتی حالات پربھی پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا تقریباً آدھا یعنی 43 فیصد حصہ ہے اور اس آدھے پاکستان کے ماحول کے تحفظ کا عہد ہم سب کو کرنا ہوگا بلوچستان کا اکیس فیصد حصہ صحرائی ہے جبکہ دیگر علاقے پہاڑوں، ساحلی پٹی قدرتی جنگلات سے ڈھکا ہے بلوچستان کے سب سے بڑے شہر کوئٹہ کے چاروں اطراف قدرتی حسن موجود ہے جو انسانی فطرت کے تقاضوں کو پورا کرتا ہے ہمیں چاہئے کہ اس قدرتی حسن کی حفاظت کریں اور اس میں مزید اضافہ کیا جائے ساتھ ہی بلوچستان کے ان علاقوں میں جہاں درخت لگائے جاسکتے ہیں وہاںضرور درخت لگائے جائیں اور اس کے لئے حکومت کے ساتھ ہم سب کوبھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
تازہ ترین