• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جامع حکومت، عمران طالبان مذاکرات، تاجک ہزارہ اور ازبک برادری کی افغان حکومت میں شمولیت کیلئے بات چیت شروع کردی ہے، وزیراعظم

جامع حکومت، عمران طالبان مذاکرات


اسلام آباد(اے پی پی، جنگ نیوز) افغانستان میں جامع حکومت کیلئے وزیر اعظم عمران خان نے طالبان سے مذاکرات کا آغاز کردیا ہے،وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ پر امن اور مستحکم افغانستان کیلئے تاجک،ہزارہ اور ازبک برادری کو عبوری حکومت میں شامل کرائینگے، 40برس لڑائی کے بعد تمام دھڑوں کا اقتدار میں شامل ہونا نہ صرف افغانستان کے استحکام کا ضامن بلکہ خطے کے مفاد میں بھی ہے۔ 

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ ’دوشنبے میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے رہنماؤں سے ملاقاتوں خصوصاً تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے طویل بات چیت کے بعد میں نے ایک شمولیتی حکومت کی خاطر تاجک، ہزارہ اور ازبک برادری کی افغان حکومت میں شمولیت کیلئے طالبان سے مذاکرات کی ابتدا کر دی ہے۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ 40برس کی لڑائی کے بعد ان دھڑوں کی اقتدار میں شمولیت ایک پرامن اور مستحکم افغانستان کی ضامن ہو گی جو محض افغانستان ہی نہیں بلکہ خطے کے بھی مفاد میں ہے۔ 

دوسری جانب وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن نہ صرف طالبان بلکہ خطے کے مفاد میں ہے، وزیراعظم اور تاجک صدر طالبان اور تاجکوں کو قریب لانے میں کردار ادا کرینگے۔ 

اسلام آباد میں افغانستان سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ نئی افغان حکومت میں تاجکوں کو شامل کرنے کی کوشش کی جائیگی۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ تاجک صدر نے وزیراعظم سے ملاقات میں دونوں دھڑوں کو قریب لانے میں دلچسپی ظاہر کی، طالبان سے مذاکرات کا اعلان تاریخی اقدام ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ افغان مسائل کے پائیدار حل کیلئے دونوں دھڑوں کو ساتھ ملانا ضروری ہے، خطے میں امن اور سلامتی کے لیے سماجی و اقتصادی بحالی اہم عنصر ہے۔

تازہ ترین