• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

براڈ شیٹ نے نیب سے مزید 27.71؍ کروڑ روپے مانگ لئے

لندن (مرتضیٰ علی شاہ)براڈ شیٹ نے نیب اور حکومت پاکستان سے مزید 1.2ملین پاؤنڈز (تقریباً 27کروڑ 71لاکھ پاکستانی روپے ) مانگ لیے، 11لاکھ 13ہزار 261پاؤنڈز لیگل فیس اور 61ہزار497پاؤنڈز ادائیگیوں کی مد میں طلب کیےگئے ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق پاکستان سے 30ملین ڈالر وصول کرنے والی برطانوی فرم براڈ شیٹ نے حکومت پاکستان اور نیب سے مزید ایک اعشاریہ دو ملین پاؤنڈز مانگ لیے۔ براڈ شیٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) اورحکومت پاکستان سے مزید1.2ملین پاؤنڈز قانونی فیس اور ادائیگیوں کی مد میں مانگے ہیں۔ 

براڈ شیٹ کیس پرپاکستان کے اب تک تقریباً 65ملین ڈالرز خرچ ہوچکے ہیں اور اب براڈ شیٹ نے نیب سے 11لاکھ 13ہزار261پاؤنڈز لیگل فیس اور61ہزار 497 پاؤنڈز ادائیگیوں کی مد میں طلب کیے ہیں۔ بینک ذرائع لندن کے مطابق 17اگست کو براڈ شیٹ کو 9لاکھ20ہزارپاؤنڈز ادا کیے گئے ہیں۔ 

براڈ شیٹ کے وکلا نے لندن میں نیب کے وکلا ایلن اینڈ ایوری کو خط بھیجا ہے جس کے مطابق یہ رقم پاکستان سے اصل رقم لینےمیں خرچ ہوئی جس کا عدالت جائزہ لےچکی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ نیب کو یہ رقم اپنے اور وکلا کے طرزعمل اورغیرفعال ہونے پر دینی پڑے گی، نیب پہلے آربٹریشن ایوارڈ کو مطمئن نہیں کرسکا تھا۔ 

وکلا براڈ شیٹ کے مطابق ہائیکورٹ کے احکامات کی تعمیل کرانے کیلئے بہت کام کرنا پڑا۔ خط میں نیب کو سست اور غیر ضروری تاخیر کا ذمہ دار بھی قرار دیا گیا ہے جبکہ براڈ شیٹ کے وکلا کا خط اسلام آباد میں نیب ہیڈ کوارٹر پہنچ گیا ہے۔ 

رابطہ کرنے پر براڈ شیٹ کے چيف ايگزيکٹو کاوے موسوی نے تصدیق کی کہ براڈ شیٹ کے وکلاء نے حکومت پاکستان کو اس بات پر بحث کی دعوت دی ہے کہ یہ معاملہ کیسے حل کیا جا سکتا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ اگر معاملہ خوشگوار طریقے سے حل نہیں ہوا تو ہم اس ماہ کے آخر میں کارروائی آگے بڑھائیں گے اور براڈ شیٹ جس چیز کا مطالبہ کر رہی ہے اس کے اوپر مزید اخراجات ہوں گے۔

اب تک براڈ شیٹ کیس پاکستان کو مجموعی طور پر 65 ملین ڈالرز سے زیادہ کا نقصان پہنچا چکا ہے جس میں سے براڈشیٹ کو تقریباً 30ملین پاؤنڈز ملے ہیں جبکہ ایک اندازے کے مطابق 25ملین ڈالرز نیب کے لندن کے وکلاء کو ادا کیے گئے ہیں اور اس کیس پر نیب کی پاکستان لیگل ٹیم کا خرچہ 5ملین ڈالرز سے زائد ہے۔

تازہ ترین