• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا، 242718 مقدمات زیر التواء،126اسامیاں خالی

پشاور(ارشدعزیز ملک )خیبرپختونخوا کی ماتحت عدالتوں میں کم از کم 242718سول اور فوجداری مقدمات زیر سماعت ہیں ۔ سول اور سیشن ججوں کی 47عدالتوں میں پشاور 36648 مقدمات کے ساتھ زیر التواءمقدمات کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے۔ہر جج پر سول اور مجرمانہ نوعیت کے 780مقدمات کا بھاری بوجھ ہے۔ضلع نوشہرہ دوسرے نمبر پرہےجہاں ہر جج کے پاس 758 مقدمات ہیں۔ ضلع کوہستان لوئر اور تورغر کے ججوں پر بوجھ نسبتاً کم ہے اور ہر جج کے پاس بالترتیب 39 اور 47 مقدمات زیر التوا ہیں۔صوبے میں ججوں اورمقدمات کی مجموعی تعداد کے تناسب سے ہر جج کے پاس اوسطاً 516 مقدمات زیرسماعت ہیںخیبر پختونخوا کی عدلیہ میںمجموعی طورپر 596ججوں کی آسامیاں ہیں لیکن 470کام کر رہے ہیں جبکہ 126 عہدے خالی ہیں۔ پشاور ہائی کورٹ میں 20 ججوں کی آسامیاں ہیں لیکن 14 ججز کام کر رہے ہیں اور 6 عہدے خالی ہیں۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز اور سینئر سول ججوں کی تعداد پوری ہے ججوں کی تعداد بالترتیب 35 اور 64 ہے۔اسی طرح 29 ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججوں کی آسامیاں خالی ہیں 159 کی کل تعداد کے مقابلے میں صرف 130 ججز کام کر رہے ہیں۔ تاہم سول ججز ، جوڈیشل مجسٹریٹس اور فیملی ججز کی 97 آسامیاں خالی ہیں۔ 338 اسامیوں پر 224ججز کام کررہے ہیں ۔بہلول خٹک پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ہیں ،انھوں نے اعتراف کیاکہ نچلی عدالتوں پر مقدمات کا بھاری بوجھ ہے اس لئے ججوں کی تعداد فوری طورپر بڑھانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہر جج کے پاس زیادہ سے زیادہ 150 مقدمات کافی ہیں جو ان کا بروقت اورتیزرفتاری سے فیصلہ کرسکے تاہم سات اوراٹھ سو مقدمات کا فیصلہ کرنا انتہائی مشکل ہے ۔ججز کو مقدمات کے فوری فیصلے کے لئے التواء کی درخواستوں کی بھی حوصلہ شکنی کرنا پڑے گی اس کے ساتھ ساتھ جھوٹے مقدمات کو بھی فوری خارج کرنا چاہیے ۔انھوں نے کہا کہ ہائیکورٹ میں چھ ججوں کی آسامیاں خالی ہیں اسی طرح ماتحت عدالتوں میں بھی ججوں کی سو سے زیادہ آسامیاں خالی ہیں جن کو فوری طور پر پر کرنے کی ضرورت ہے ۔ججوں پر بوجھ کم کرنے سے فوری انصاف کی فراہمی ممکن ہوسکے گی مقدمات کی ذیادتی سے ججوں پر ذہنی دبائو بھی بڑھتا ہے۔ ۔سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ صوبے کے 35 اضلاع میں سول ، ایڈیشنل اور سیشن ججوں کی 506 عدالتیں کام کر رہی ہیں۔

تازہ ترین