• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسابقتی کمیشن کی آئینی حیثیت برقرار، کمپٹیشن ایکٹ سمیت دیگر قوانین کے خلاف درخواستیں خارج

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے11 سال پرانے مقدمات کا فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے مسابقتی کمیشن کی آئینی حیثیت کو برقرار رکھتے ہوئے کمپٹیشن ایکٹ 2010 سمیت دیگر متعلقہ قوانین کے خلاف درخواستیں ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دیں۔ سابقتی کمیشن کی پولٹری فیڈ کمپنیوں کے خلاف کارروائی قانونی قرار ، کمپنیز کی انکوائری اور شوکاز نوٹس کے خلاف حکم امتناع بھی ختم کردیا گیا، فاضل جسٹس نے مسابقتی کمیشن کی پولٹری فیڈ کمپنیوں کے خلاف کارروائی قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمان آئین کے آرٹیکل 151 کے تحت صوبوں اور پاکستان کے کسی بھی حصے میں تجارت ، کامرس اور معاشی سرگرمیوں کو کنٹرول کرنے کیلئے قانون سازی کرنے کا مجاز ادارہ ہے۔ عدالت نے کمپنیز کی انکوائری اور شوکاز نوٹس کے خلاف 11 سال قبل جاری حکم امتناع بھی ختم کر دیا ۔ 44 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کمپٹیشن ایکٹ 2010 ایک ایسا قانون ہے جو مارکیٹ میں مقابلہ کے مفاد میں تجارت اور کاروبار کرنے کے انفرادی حق کو کنٹرول کرتا ہے تاکہ پورے ملک میں آزادانہ تجارت کو فروغ ملے ، اس لئے پارلیمنٹ اس قانون کو نافذ کرنے کی مجاز ہے۔

تازہ ترین