• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2025 تک 50لاکھ کے قریب چینی شہری پاکستان میں کام کررہے ہونگے

کراچی (ایم وقار بھٹی) 2025 تک 50 لاکھ کے قریب چینی شہری پاکستان میں کام کررہے ہوں گے۔ پاکستان چین صحت راہداری کے تحت تعاون بڑھانے کے لیے متعدد معاہدوں پر دستخط ہوسکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق، 2025 تک 50 لاکھ کے قریب چینی شہری پاکستان میں کام کررہے ہوں گے۔ پاکستان کے ایک سینئر پبلک ہیلتھ ماہر کا کہنا ہے کہ ان کی صحت کی ضروریات پوری کرنے کے لیے پاکستان اور چین کی میڈیکل یونی ورسٹیز، ریسرچ انسٹیٹیوٹس اور بائیو ٹیکنالوجیکل فرمز کو پاکستان چین صحت راہداری (سی پی ایچ سی) کے تحت تعاون بڑھانا ہوگا۔ ہیلتھ سروسز اکیڈمی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شہزاد علی خان نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ پاکستان، افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں میں کام کرنے والے لاکھوں چینی شہریوں کی صحت ضروریات پوری کرنے کے لیے سی پی ایچ سی کے تحت پاکستان اور چین کے صحت کے اداروں کا اشتراک بڑھانا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کی جامعات، تحقیقاتی ادارے اور بائیو ٹیکنالوجیکل کمپنیوں کے ساتھ متعدد ، مشترکہ باہمی تعاون کے معاہدوں پر بات چیت حتمی مراحل میں ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد میں منعقدہ 11 ویں سالانہ پبلک ہیلتھ کانفرنس جو کہ 23-24 ستمبر کو منعقد ہوگی، اس میں پاکستان اور چین کے متعدد اداروں کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوسکتے ہیں۔ پہلے مرحلے میں چیئرمین چین پاکستان ہیلتھ راہداری ڈاکٹر لی جو کہ ایچ ایس اے کے وی سی بھی ہیں وہ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کریں گے۔ ایچ ایس اے کے وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ اس اشتراک کے اہم عناصر ڈجیٹل ہیلتھ، میڈیکل ٹیکنالوجی، روایتی ادویات اور مشترکہ صحت کے تحقیقاتی منصوبے شامل ہیں۔ شہزاد علی خان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے علاوہ چین کی ڈبلیو ایچ او روایتی ادویات فائونڈیشن بھی ایچ ایس اے سے اشتراک چاہتا ہے۔

تازہ ترین