• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موسم سرما این ا یچ ایس اور نرسوں کیلئے بھاری ہوگا، این سی آر

لندن (پی اے) RCN نے متنبہ کیا ہے کہ موسم سرما این ایچ ایس اور نرسوں کیلئے بھاری ہوگا کیونکہ اس دوران لوگ بے چینی، ڈپریشن سمیت دیگر بیماریوں کا کورونا کی وبا سے قبل کے مقابلے میں زیادہ شکار ہوں گے۔ رائل نرسنگ کالج نے کورونا سے قبل اور سال رواں کے اوائل میں عملے کی بیماری کے اعدادوشمار کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عملہ کی عدم موجودگی یا غیر حاضری کی وجہ سے کام کے ہزاروں گھنٹے ضائع ہوگئے، جس کی وجہ سے عملے پر کام کے دبائو میں اضافہ ہوا۔ این ایچ ایس انگلینڈ نے رواں سال مئی میں نرسوں اور ہیلتھ وزیٹرز کی بیماری کی چھٹیوں میں 18 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا ہے۔ تجزیئے میں کہا گیا ہے کہ اب عملے کو دماغی صحت، سینے اور سانس اور میگرین کے مسائل کا کورونا کی وبا سے قبل کے مقابلے میں زیادہ سامنا ہے، مئی 2019 سے مینٹل ہیلتھ کی وجہ سے کام کے 31.4 فیصد زیادہ دن کانقصان ہوا جبکہ سینے اور سانس کے مسائل کی وجہ سے ضائع ہونے والے دنوں میں اضافے کی شرح 52.5 فیصد تک رہی، سردرد اور میگرین کی شکایات میں 51.9 فیصد اضافہ ہوا۔ بے چینی، ذہنی دبائو یا ڈپریشن عملے کی بیماری کی عام وجہ رہی، کورونا کے دوران کام کے دن ضائع ہونے کی شرح میں 3.3 فیصد اضافہ ہوا اور یہ شرح، جو گزشتہ سال 25.5 فیصد تھی، رواں سال 28.3 فیصد ہوگئی۔ رائل نرسنگ کالج کا کہنا ہے کہ انگلینڈ میں نرسوں اور ہیلتھ سروسز کے عملے کی بڑی تعداد میں خالی اسامیوں کی وجہ سے این ایچ ایس پہلے ہی دبائو میں ہے اور اگر بیماری کی شرح میں اضافہ ہوا تو اس دبائو میں مزید اضافہ ہوگا، جس کے اثرات مریضوں کی دیکھ بھال پر بھی پڑسکتے ہیں۔ کالج کا کہنا ہے کہ نرسنگ کے عملے کو زیرالتوا مریضوں کے علاج کی وجہ سے بھی موسم سرما میں فلو اور کویوڈ کی بوسٹر ویکسین پروگرام اور عمومی موسمی دبائو کی وجہ سے مشکلات کا سامنا رہے گا۔ نرسنگ کالج کا کہنا ہے کہ وزرا کو قانونی طورپر این ایچ ایس اور سوشل کیئر کیلئے ورک فورس کی ضروریات کا اندازہ لگانے کا ذمہ دار قرار دیا جانا چاہئے۔

تازہ ترین