• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ISI سربراہ، وزیراعظم کی سوچ سیاسی، فوج کا اپنا طریقہ، وزیر داخلہ


اسلام آباد(ایجنسیاں‘ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کے لیے وزیراعظم نے انٹرویو کی کوئی بات نہیں کی‘ وزیراعظم سیاسی طور پر سوچ رہے تھے’ فوج کا اپنا طریقہ کارہےجبکہ وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ حکومت اور فوج میں کسی قسم کی غلط فہمی نہیں۔

عسکری قیادت سے مجھ سے زیادہ بہتر تعلقات کسی کے نہیں‘اس معاملے پر بہت زیادہ قیاس آرائیاں ہوئیں ‘ ڈائریکٹر جنرل انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کی تعیناتی میں تکنیکی خامی تھی جو ٹھیک ہو جائے گی ‘ ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی سے متعلق ابہام دور ہوگیا ہے۔

ادھر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کہتے ہیں کہ آئی ایس آئی چیف کی تقرری کے معاملات مکمل طور پر طے پا چکے ہیں‘ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری جلدی ہوگی اور تقرری کا فیصلہ اعتماد کی فضا میں ہوگا‘ سول و عسکری قیادت ایک پیج پر ہیں‘ایک مخصوص طبقہ اس معاملے پر جو کھیل کھیلنا چاہتا تھا وہ ناکام ہو چکا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق جمعرات کو اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیر صدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔ ذرائع کے مطابق عمران خان نے موجودہ صورت حال پر پارلیمانی پارٹی کو اعتماد میں لیا۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور فوج میں کسی قسم کی غلط فہمی نہیں،عسکری قیادت سے مجھ سے زیادہ بہتر تعلقات کسی کے نہیں۔ 

وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کے معاملات مکمل طور پر طے پا چکے ہیں‘ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری جلد کردی جائے گی۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ ملکی تاریخ میں سول ملٹری تعلقات اتنے اچھے نہیں رہے جتنے آج ہیں‘وزیراعظم نےکہا فوج کی عزت اور وقار پورے پاکستان کو عزیز ہے۔ 

وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ پراسس شروع ہے، ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری جلدی ہوگی اور تقرری کا فیصلہ اعتماد کی فضا میں ہوگا۔فواد چوہدری نے کہا کہ اجلاس میں وزیراعظم نے بتایا کہ وہ اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ہر معاملہ بیٹھ کر طے کرتے ہیں‘ ڈی جی آئی ایس آئی کے معاملے پر بھی یہی طریقہ اختیار کیا گیا۔

فواد چوہدری کے مطابق اجلاس کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ تاریخ میں کبھی سول و عسکری تعلقات اتنے اچھے نہیں رہے جتنے آج ہیں ، اس کا کریڈٹ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کوجاتا ہے۔فواد چوہدری کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ آرمی چیف نے ہمیشہ جمہوریت اورسول حکومت کو ادارہ جاتی سپورٹ دی۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی بنیادی وجہ عالمی سطح پر اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہے، پیٹرول کی قیمت 40 ڈالر سے بڑھ کر 80 ڈالر سے تجاوز کرگئی ہے، مہنگائی سے نمٹنے کے لیے ہم نے نئی اکنامک پالیسی فریم کی ہے۔

دریں اثناءاپنے بیان میں فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کا عمل جلد مکمل ہو جائے گا، ایک مخصوص طبقہ اس معاملے پر جو کھیل کھیلنا چاہتا تھا وہ ناکام ہو چکا ہے ۔   

تازہ ترین