مصنّف: ڈاکٹر زاہد منیر عامر
صفحات: 200: ، قیمت: 350 روپے
ناشر: قلم فاؤنڈیشن انٹرنیشنل، یثرب کالونی، بینک اسٹاپ، والٹن روڈ، لاہور کینٹ۔
صاحبِ کتاب ایک مشّاق قلم کار ہیں۔ مختلف ادبی موضوعات پر چالیس سے زائد کتابیں تخلیق کرنا معمولی بات نہیں۔ اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہو گا کہ انہیں مولانا ظفر علی خان سے عشق ہے۔ صرف مولانا ظفر علی خان کے حوالے سے ان کی دس کتابیں منظرِعام پر آچُکی ہیں۔ زیرِتبصرہ کتاب بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ جس میں انہوں نے علّامہ شبلی نعمانی اور مولانا ظفر علی خان کے باہمی تعلق کو موضوع بنایا ہے۔
ظفر علی خان کے اسلوبِ نگارش پر شبلی نعمانی کا اثر بہت گہرا ہے۔ شبلی نعمانی کی علمی تحریروں کا انداز مختلف ہے۔ البتہ عصری سیاسی مسائل پر اُن کا انداز کہیں کہیں ظفر علی خان کے ہاں بھی دکھائی دیتا ہے۔ شبلی نعمانی کی طرح ظفر علی خان کی نثر میں بھی خطیبانہ لہجہ اور شاعرانہ اسلوب موجود ہے۔ کتاب کا نام بھی اپنے اندر گہری معنویت رکھتا ہے۔
یہ کتاب علّامہ شبلی نعمانی اور مولانا ظفر علی خان کے حوالے سے دستاویز کا درجہ رکھتی ہے۔سو، تصنیف پر مصنّف کو جتنی داد دی جائے، کم ہے کہ دونوں شخصیات کی زندگی کے اہم گوشوں کو بہت دِل نشین انداز میں اُجاگر کیا گیا ہے۔ یقین ہے کہ یہ کتاب بہ یک وقت شبلی شناسی اور ظفر شناسی کے نئے نئے گوشوں سے متعارف کروانے کا ذریعہ بنے گی۔