
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-11/0_1_103325_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-11/0_2_103325_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-11/0_3_103325_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-11/0_4_103325_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-11/314_1_103419_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-11/314_2_103419_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-11/314_1_103508_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-11/314_2_103508_album.jpg">
بچوں کو دوست بنائیں
والدین کو چاہیے کہ اپنی ذمہ دار ی کا احساس کرتے ہوئے بچوں کو دوست بنائیں، ان کی خاموشی کو توڑیں اور ان میں اعتماد پیدا کریں۔ والدین اس بات کی اہمیت کو سمجھیں اور بچوں کے ساتھ اس موضوع پر بات کرکے انہیں آگاہی دیں، بچوں کو ان کی عمرکے مطابق اپنی زیر نگرانی رکھیں۔ اجنبی لوگوں کے ساتھ انہیں نہ بھیجیں اورانہیں اپنی حفاظت کرنے کے بارے میں بھی بتائیں۔
غیر ضروری لاڈ پیار کی جانچ
– بچوں کو سکھائیں کہ کوئی غیرضروری طور پر پیار کرے یا سر کے علاوہ دیگر اعضا کو چھونے کی کوشش کرے تو اس کی بات ماننےسےسختی سےانکار کریں اور والدین کوفوری بتائیں۔ بچے کو بتائیںکہ آئسکریم یا کوئی اور کھانے کی چیز یا کھلونا کسی اجنبی سے نہ لے، کسی بھی قسم کی لالچ میں اجنبی کے ساتھ جانے سے صاف انکار کر دے۔
ہچکچاہٹ
اگر آپ کا بچہ کسی بڑے کے ساتھ کہیں باہرجانے میں یا تنہائی میں وقت گزارنے میں ہچکچاتا ہے، تو کبھی بھی اس کو مجبور نہ کریں بلکہ وجہ معلوم کرنے کی کوشش کریں کہ بچہ ایسا کیوں کرتا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ یہ بھی نظر رکھیں کہ کہیں آپ کا بچہ بڑی عمر کے کسی مخصوص شخص کی صحبت تو پسند نہیں کرتا۔
رویے میں تبدیلی
اگر بچے کے رویے میں کسی بھی قسم کی تبدیلی محسوس کریں تو اسے نظر انداز مت کریں بلکہ کوشش کریں کہ مختلف نوعیت کے سوالات کے ذریعے آپ اس تبدیلی کی وجہ جان پائیں۔
گُڈ ٹچ ۔ بیڈ ٹچ
آج کل میڈیا پرGood Touch اورBad Touchکے بارے میں کافی آگاہی فراہم کی جارہی ہے۔ والدین کو خود بھی چاہیے کہ وہ بچوں کو اس بارے میں بتائیں اور ان سے پوچھیں کہ کن لوگوں کے اور جسم کے کس حصے پر انہیں چھونے پر بُرا محسوس ہوتاہے۔ ایسے ہی جب آپ کے بچے تین سال کی عمر کو پہنچیں تو انہیں جسم کے مخصوص اعضاء کو دھونے کا طریقہ سکھائیں اور ساتھ ہی یہ ہدایت بھی کریں کہ کبھی کسی کو ان حصوں کو چھونے کی اجازت نہ دیں۔
دوستوں پر نظر رکھیں
بچوں کے دوستوں سے دوستی کیجیے۔ فیس بک اور سوشل میڈیا پر بھی اپنے بچوں کو اپنی فرینڈ لسٹ میں شامل رکھیے اور ان کے نیٹ فرینڈز کو بھی چیک کرتے رہیے۔ جس دوست کے حوالے سے ذہن میں ذرا سا بھی شبہ ہو، اس کو اچھی طرح کھنگال لیجیے اور اگر دل مطمئن نہ ہو تو دوستی ہی دوستی میں اپنے بچے کو اس مشکوک دوست سے دور کر دیجیے۔ بچوں کی دوستی کو ان کے ہم عمر دوستوں تک محدود کیجیے ۔ بڑی عمر کے دوست، اساتذہ، کزنز، محلےدار اور اکیڈمی فیلوز سے محتاط رہیے۔
نوکروں اور ماسیو ں پر نظر
نوکروں اور ماسیوں کو بہت احتیاط اور چھان بین کرنے کے بعد ملازمت پر رکھیں اور ان کی موجود گی میں بچوں کو اکیلا نہ چھوڑیں، ہر وقت ان کے آس پاس رہیں۔