
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-12/0_1_115105_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-12/0_2_115105_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-12/0_3_115105_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-12/324_1_115135_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-12/324_2_115135_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-12/324_3_115135_album.jpg">
آرام دہ کرسی یا بسترپر پاؤں پھیلائیں
طبی ماہرین کے مطابق ذہنی تناؤ کے باعث انسان تھکاوٹ کا شکار ہوجاتا ہے اور یہ تھکاوٹ جسمانی نہیں بلکہ ذہنی ہوتی ہے اور یہ تھکاوٹ جب بھی زیادہ محسوس ہونے لگے تو آپ کے لئے ضروری ہے کہ اعصاب کو ڈھیلا چھوڑ دیا جائے اس کیلئے کچھ دیر تک بغرض آرام کرسی یا بستر پر پاؤں پھیلا کر لیٹنا مفید ثابت ہے اور دماغ کو کچھ آرام اور سکون پہنچانے کی کوشش کریں۔
کچھ اچھا کھائیے
خواتین جب بھی بہت زیادہ ذہنی دباؤ یا تھکن محسوس کریں اسے دور کرنے کا ایک حل لذیذ کھانا بھی ہے۔ انسان کا پسندیدہ کھانا اس کے موڈ پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے خاص طور پر آئسکریم۔۔دوسری جانب جدید سائنس بھی یہ ظاہر کرتی ہے کہ انسان کی خوراک میں موجو د اجزاء مثلا میگنیشیم ،زنک یا آئرن کی کم زیادہ تر دماغ میں موجود نیورو ٹرانسمیٹرکی خرابی سے جڑی ہوتی ہیںاس کی فوری مداخلت ذہنی دباؤ کو کم کرتی ہے ۔
دن بھر میں کم از کم 30 گرام کاربوہائیڈریٹ کی مقدار
سائنسدانوں کے نزدیک جو خواتین اچانک یابار بار غصہ آجانے یا ذہنی تناؤ کا شکار ہوں انھیں چاہئیے کہ دن بھر میں کم از کم کاربوہائیڈریٹ کی 30 گرام مقدار ضرور لیں۔ کاربوہائیڈریٹ خون میں شوگر کی مقدار میں اضافہ کردیتے ہیں، جس کے ذریعے دماغ کو مثبت پیغام دینے والے نيوروٹرانسميٹر سے سیروٹونن کی سطح میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ ثابت اناج کھانے کےآدھے گھنٹے بعد انسان خود کو بہتر محسوس کرنے لگتا ہے۔
مسکرانا کبھی نہ چھوڑئیے
کیا آپ جانتی ہیں کہ آپ کی تھکن یا ذہنی دباؤ کا علاج کہاں چھپا ہے۔ آپ کی مسکراہٹ یا ہنسی میں جی ہاں !طبی ماہرین بھی ہنسی کو علاج غم اور ڈپریشن کی بہترین دواقرار دیتے ہیں۔اگر زندگی میں کبھی کوئی مشکل محسوس کریں ۔ اپنی مسکراہٹ کے ذریعے اس مشکل کی شدت کو کم کرنے کی کوشش کریںدوسری جانب انسان کے اس عمل کے ذریعے اسے غصہ کم آنے لگتا ہے اور ہمیشہ مثبت سوچنےکی عادت پڑجاتی ہے۔ دوسری جانب ذہنی تناؤ کو کم کرنے کے لئے مختلف طریقے بھی اختیار کیے جاسکتے ہیں ۔ مثلاً کوئی مزاحیہ فلم دیکھیں یا حس مزاح رکھنے والے دوستوں کی صحبت میں کچھ دیر بیٹھ جائیں۔
ورزش کیجئے
خواتین کے لئے ضروری ہے کہ کتنی بھی مصروفیات ہوں ورزش کرنا کبھی نہ چھوڑیں کیونکہ ذہنی دباؤ سے بچنے کے لیے سب سے ضروری چیزانسان کا جسمانی طور پر صحت مند ہونا ہے جواسے اندرونی مضبوطی بھی فراہم کرتا ہے ۔ اس کے لیے ورزش بہت اہم ہے۔ سائنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ ورزش کرنے سے انسانی جسم میں دباؤ پیدا کر نے والے ہارمونز کی جگہ موڈ ٹھیک کرنے والا ہارمون خارج ہوتا ہے اور انسان خود کو بہتر محسوس کرنے لگتا ہےکچھ لوگ خاص طور خواتین اکثر و بیشتر یہ کہتی نظر آتی ہیں کہ گھر میں کئے گئے کام بھی تو ورزش کا متبادل ہی ہیں یہ سوچ سراسر غلط ہےورزش کے فوائد تب حاصل کیے جاتے ہیں جب انسان کا پورا دھیان ورزش کی جانب متوجہ ہو