
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-16/0_1_113257_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-16/0_2_113257_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-16/0_3_113257_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-16/327_1_113326_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-16/327_2_113326_album.jpg">
زیادہ سے زیادہ وقت دیں
والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو زیادہ سے زیادہ وقت دیں، ان سے باتیں کریں، انہیں اچھی اچھی باتیں بتائیں، جو علم اور معلومات آپ کے پاس ہیں وہ اپنے بچوں کو دیں کیونکہ بچہ جب چھوٹا ہوتا ہے تو یہی وہ وقت ہوتا ہے جب بچہ ہر بات جلدی سیکھ لیتا ہے اور اسے وہ باتیں ساری زندگی یاد رہتی ہیں۔ وہ اپنے بچوں کے ساتھ کھیلیں، اپنے بچوں کے ساتھ وقت گزاریں کیونکہ جب والدین اپنے بچوں کے ساتھ وقت گزارتے ہیں تو بچوں کو ایک بہت خوبصورت احساس محسوس ہوتا ہے۔
حوصلہ افزائی کریں
والدین کو چاہیے کہ بچوں کو نہ صرف خود وقت دیں بلکہ ان کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ گھر میں سب بچوں کے ساتھ روزانہ مل کر کھیلیں۔ اگر آپکا بچہ اکلوتا ہے تو آپکو چاہیے کہ آپ مختلف موقع پر اپنے دوستوں اور اپنے خاندان والوں کو اپنے گھر پر بلائیں۔ کچھ بچوں کےاندر سماجی مہارت آسانی سے پیدا ہوجاتی ہے اور کچھ بچوں میں سماجی مہارت آسانی سے پیدا نہیں ہوپاتی ہے۔
ہر فرمائش پوری نہ کریں
بچپن میں بچے اپنے والدین سے بہت سی فرمائشیں کرتے ہیں۔ والدین کو بچوں کی خواہشات پوری کرنی چاہیے لیکن ہر خواہش نہیں اور نہ ہی ہر خواہش فورا پوری کرنی چاہیے۔اگر بچے کی ہر خواہش پوری کردی جائے تو وہ ہمیشہ یہی توقع کرتا ہے کہ اس کی ہر خواہش پوری ہوجائے گی اور پھر بچے کے اندر یہی عادت پیدا ہوجاتی ہے، جو آگے جا کر بچوں کے لیے بہت نقصان دہ ہوتی ہے خاص طور پر لڑکیوں کے لیے۔
دوست کی حیثیت سے پیش آئیں
بچے کے ساتھ دوست کی طرح پیش آئیں اس طرح آپ کا بچہ آپ کے بہت قریب آجاتا ہے لیکن ساتھ ہی کچھ حدود کا خیال رکھیں۔اگر وہ کوئی غلطی کرتا ہے تو اسے مورد الزام ٹہرانے کے بجائے دوست کی حیثیت سے فیصلہ دیجئے۔
کیوں کہ اگر آپ والدین کی حیثیت سے فیصلہ کریں گے تو وہ قدرے مختلف ہوگا۔اور اس طرح آپ کا بچہ آپ سے کوئی بات شئیر نہیں کرے گا۔صرف یہی نہیں بلکہ اسے بھی موقع دیں کہ وہ آپ کی بات سمجھ سکے۔