
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-17/0_1_103656_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-17/0_2_103656_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-17/0_3_103656_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-17/335_1_103721_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-17/335_2_103721_album.jpg">
پالتی مارکر بیٹھنے سے گریز کریں
تقریباً تمام خواتین دفتری اوقات میں ’’پالتی مارکر ‘‘ یعنی ٹانگیں کراس کر کے بیٹھتی ہیں۔ جیسے ہی آپ ٹانگوں کو کراس کر کے بیٹھتی ہیں پائوں میں خون کی گردش کم ہو جاتی ہے، جس کے باعث بعدازاں پائوں میں حرکت کرتے ہوئے درد ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کندھوں کا اکڑنا، کمر میں درد، میٹا بولزم کی کمی اور چال ڈھال خراب ہونا سب ٹانگوں کو کراس کر کے بیٹھنے سے ہوتاہے۔ بالآخر یہ وزن کی زیادتی کا باعث بنتا ہے۔
مشروبات کا استعمال کم کریں
اکثر و بیشتر چائے، کافی پینا ملازمت پیشہ خواتین کے معمول کا حصہ ہوتا ہے جو موٹاپے یا وزن میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔ اگر کافی اور چائے کی بجائے گرین ٹی پی جائے تو یہ کارگر عمل ثابت ہوگا بالکل اسی طرح گرمیوں کے موسم میں ٹھنڈا پانی یا مختلف ٹھنڈے مشروبات کا استعمال لازم سمجھا جاتا ہے جو مضرصحت ہوتے ہیںاور ساتھ ساتھ ان کادرجہ حرارت وزن میں اضافے میں اپنا کردار ادا کرتا ہے لہٰذا ملازمت پیشہ خواتین کوشش کریں کولڈ ڈرنکس اور سوڈا وغیرہ کے استعمال سے پرہیز کریں۔
سیڑھیوں کو ترجیح دیں
صبح کے وقت دفتر میں داخل ہوتے ہی اپنی صحت مند روٹین کا آغاز لفٹ کا استعمال کرنے کے بجائے سیڑھیوں کے استعمال سے کریں۔بہت سے دفاتر میں فلورز ہوتے ہیں اور ملازمین کے آرام کے لئے لفٹ کی سہولت ہوتی ہےلیکن اگر آپ خود کو صحت مند رکھنا چاہتی ہیں تو سیڑھیوں کے استعمال کو ترجیح دیں۔ سیڑھیاں چڑھنے اترنے سے چہل قدمی کی نسبت دوگنا زیادہ وزن کم ہوتا ہے۔
دوپہر کے کھانے میں احتیاط برتیں
ہمیشہ کوشش کریں کہ دوپہر کا کھانا گھر سے لے کر جائیں کیونکہ روزانہ فاسٹ فوڈ کھانا وزن میں زیادتی کا باعث بنتا ہے۔اس کے علاوہ اکثر ملازمت پیشہ خواتین دوپہر کے کھانےمیں سلاد کو ترجیح دیتی ہیں اور صحت مند رہنے کے لئے سبز سبزیاں زیادہ استعمال کرتی ہیں مگر اس بات کا اندازہ رکھنا ضروری ہے کہ کھانے میں چاہے سلاد کھائیں مگر اس میں پروٹین( چکن، انڈے) فائبر( لوبیا، ناشپاتی) وغیرہ کی مناسب مقدار کا ہونا لازمی ہے۔
ذائقے میں اضافے کے لئے مختلف میٹھے پھل جیسے سیب، ٹماٹر اور اپنی پسند کے مطابق اولیوز اور پنیر وغیرہ کا استعمال بھی کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ بے وقت کی بھوک کے لئے بادام اور کیلے وغیرہ جیسی اشیاء ساتھ رکھی جا سکتی ہیں۔ سب سے اہم بات یہ کہ دوپہر کے کھانے کے لئے ایک وقت مختص کر لیں اور پھر کھانا اسی مخصوص وقت پر کھانے کو اپنا معمول بنالیں۔