
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-19/0_3_111331_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-19/0_2_111331_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-19/0_1_111331_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-19/357_1_111411_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-19/357_2_111411_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-19/357_3_111411_album.jpg">
" src="https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2018-10-19/357_1_111441_album.jpg">
ببلیوتھیکا الیگزینڈرینہ، اسکندریہ
اسکندریہ لائبریری کو نذرِ آتش کیے زمانہ گزر گیا لیکن راکھ میں سے علم کے بچ جانے والے موتیوں سے اسکندریہ میں نئے عوامی کتب خانے ببلیوتھیکا الیگزینڈرینہ لائبریری کی2002 ءمیں داغ بیل ڈالی گئی، جس کے لیے دنیا بھر کے علم دوست خواتین و حضرات اور ممالک نے امداد دی اور آج یہ عوامی کتب خانہ ثقافتی مرکز بن گیا ہے۔ یہ صرف ایک کتب خانہ نہیں بلکہ اس میں چار میوزیمز بھی ہیں، جہاں فنی نمائشیں ہوتی ہیں۔ عمارت کی خوبصورتی آپ کو مصر کے ماضی، حال اور مستقبل کی یاد دلائے گی۔اس لائبریری میں 50 لاکھ کتب کا ذخیرہ ہے اور یہاں آنے والےسیاحوں کی رہنمائی کے لیےعربی، انگریزی، فرانسیسی اور ہسپانوی میں 15 منٹ دئیے جاتے ہیں۔
قائد اعظم لائبریری، لاہور
برطانوی دور کے لارنس گارڈنز، حال کے باغ جناح میں قائم شاندار تعمیراتی ڈیزائن پر مشتمل قائدِ اعظم لائبریری آج کے کتاب دوستوں کے لیے شاندار تحفہ اور ہمارے لیے منفرد مثال ہے۔ ابھی کتاب دوست لوگ موجود ہیں جو اپنی نئی نسل کو علم کی روشنی سے سرفراز کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ اپنے منفرد برطانوی و اسلامی آرکیٹیکچر کے ساتھ قائد اعظم یونیورسٹی کو ہم اعتماد کے ساتھ دنیا کی اہم لائبریریوں میںشمار کرسکتے ہیں، جہاں ایک وقت میں ایک ہزار کتب شائق مطالعے سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔یہاں تین لاکھ کتابوں کا ذخیرہ ہے، سی ایس ایس امتحان کی تیاری کرنے والوں کے لیے خاص کارنر بھی ترتیب دیا گیا ہے۔
اولڈ لائبریری ٹرنٹی کالج، ڈبلن
ٹرنٹی کالج کی اس شاندار لائبریری میں جاتے ہوئے بک آف کیلز کے مخطوطے بھی نظر آئیں گے جو17ویں صدی میں ہینری جونز نےاس لائبریری کو دیے تھے۔65میٹر طویل کمر ے میں لائبریری کی قدیم ترین 2 لاکھ کتب کا ذخیرہ موجود ہےجبکہ مغربی دنیا کے عظیم لوگوں کے مجسمے بھی آویزاں ہیں۔
رائل پورتوگیس لائبریری،ریو ڈی جنیرو
برازیل کی ریاست ریوڈی جنیرو میں واقع اس حویلی نما کتب خانے کا قیام 1837ء میں عمل میں آیا، جس میں خوبصورت شیلف پر لکڑی کا کام اپنی فنی انتہا کو چھو رہا ہے۔ اسے 2016ء میں اولمپک کھیلوں کے موقع پر تزئین نو کے عمل سے گزارا گیا اور اس کی اصل شان بحال کی گئی۔ کتابوں کے شیلف پرتگالی اور برازیلی کتب سے سجے ہیں اور یہ لائبریری ہر ہفتے عوام کے لیے کھلی رہتی ہے۔
بوڈلیئان لائبریری ،آکسفورڈ
بوڈ کے نام سے معروف اس کتب خانے کا شمار یورپ کے قدیم ترین کتب خانوں میں ہوتا ہے، جہاں پچھلے400 برس میں برطانیہ میں شائع کردہ ہر ایک کتاب کا نسخہ موجود ہے۔ یہ 12ملین کتابوں کا مسکن ہے،یہ لائبریری کئی عمارتوں اور انڈر گراؤنڈ بلڈنگ تک پھیلی ہوئی ہے۔یہاں 15ویں صدی کا ڈیوینٹی اسکول ہے، جسے ہیری پوٹر فلم کے سیٹ کے طور پر بھی استعمال کیا گیا۔
آسٹرین نیشنل لائبریری، ویانا
آسٹریا کی سب سے بڑی لائبریری بھی بہت حیران کن تعمیراتی ڈیزائن پر مبنی ہے،جہاں باروق فن تعمیر اور روایتی لائبریری کاڈیزائن انفرادیت کا امتزاج پیش کرتا ہے،اسے رائل لائبریری ہال کے طور پر 1723ء میں قائم کیا گیا۔کتابوں کے شیلف کے درمیان نصب ماربل کے مجسمے لائبریری کا حسن دوبالا کرتے ہیں۔کتابوں کے نقوش پر مشتمل لکڑی کے شیلف اورتصاویری چھت ،فن و تعمیرات کا بہترین اظہار ہے۔