• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
کراچی میں گزشتہ روز اسٹیل ٹاؤن کے علاقے میں ایک چینی انجینئر کی گاڑی کو ریموٹ کنڑول بم دھماکے کا ہدف بنانے کی کارروائی کی جو تفصیلات سامنے آئی ہیں ان سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے خصوصاً پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو ناکام بنانے کی خواہشمند طاقتیں پاناما لیکس کے بعد ملک میں رونما ہونے والی غیر یقینی کی کیفیت کو اپنے مذموم ارادوں کی تکمیل کی خاطر استعمال کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ جائے وقوعہ سے ملنے والے پمفلٹ میں سندھو دیش لبریشن آرمی کا نام درج ہے جبکہ سندھو دیش کی تحریک کا برسوں سے سندھ میں کوئی موثر وجود نہیں۔ صوبے میں کئی عشروں سے عوام کے منتخب نمائندے مکمل اختیارات کے ساتھ حکومت کررہے ہیں ۔ انتخابی عمل میں عوام کی بھرپور شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ موجودہ جمہوری اور آئینی نظام کو اُن کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ لہٰذا سندھ میں کسی لبریشن آرمی کا کوئی حقیقی وجود قابل فہم نہیں ۔ ان حقائق کی موجودگی میں پولیس افسران کی یہ رائے بالکل قرین قیاس ہے کہ چینی انجینئر کو نشانہ بنانے کی خاطر کرائے گئے اس ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کے پس پشت فی الحقیقت بھارتی خفیہ ایجنسی کا ہاتھ ہے۔ بھارتی حکومت نے اپنے عزائم چھپاکر نہیں رکھے ۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو اس کی جانب سے علی الاعلان ناقابل قبول قرار دیا جاچکا ہے اور اسے ناکام بنانے کیلئے بھاری فنڈز بھی مختص کیے گئے ہیں۔پچھلے دنوں بلوچستان میں گرفتار ہونے والے بھارتی جاسوس کے انکشافات سے پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کے حوالے سے بھارتی عزائم پوری طرح بے نقاب ہوگئے ہیں۔ اس صورت حال کا تقاضا ہے کہ ملک کی تمام سیاسی طاقتیں اور تمام ریاستی ادارے درپیش مسائل اور معاملات سے اس انداز میں عہدہ برآ ہوں کہ ملک میں افراتفری کی کوئی کیفیت جنم نہ لے۔ ذاتی وجماعتی وقتی سیاسی مفادات پر ملک اور قوم کے دائمی مفاد کو بہرصورت مقدم رکھا جائے اور تمام فیصلے اسی بنیاد پر کیے جائیں۔
تازہ ترین