• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے گزشتہ روز فارمیشن کمانڈرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے خلاف جو بھی سازشیں کی جا رہی ہیں ہم ان سے پوری طرح واقف ہیں اور اس خواب کو حقیقت میں بدلنے کیلئے ہر قیمت ادا کرنے کیلئے تیار ہیں اس سے ایک روز پیشتر انہوں نے نوشکی میں کئے جانے والے ڈرون حملے پر بھی اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی محض مذمت کر دینا ہی کافی نہیں انہیں کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور اب وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے برملا کہا ہے کہ ڈرون حملے نہ صرف پاکستان کی سالمیت کے منافی بلکہ افغانستان میںامن کیلئے بھی نقصان دہ ہیںنیز یہ کہ ڈرون حملوں کا معاملہ انسانی حقوق کمیشن کے سامنے اٹھایا جائے گا جبکہ سینٹ میں پاکستان میں کئے جانے والے ان حملوں پر شدید احتجاج کرتے ہوئے امریکی سفیر کو ملک بدر کرنے اور ڈرون طیاروں کو مار گرانے کا مطالبہ بھی کیا گیا جس سے بخوبی اندازہ ہو سکتا ہے کہ پاکستان میں کئے جانے والے ڈرون حملے سے عوامی جذبات کو اس قدر برانگیختہ میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ 3000کلو میٹر طویل سڑکوں ریلوے اور پائٹ لائنوں کے ایک ایسے نیٹ ورک پر مشتمل ہے جو تیل اور گیس کو گوادر کی بندرگاہ سے شمال مغربی چین کے شہر کاشغر تک پہنچانے میں مدد دے گا پھر اس کے ثمرات ایشیا افریقہ اور یورپ کے 3ارب باشندوں تک پہنچیں گے جس سے اس پورے خطے کی معاشی تقدیر بدلے گی ظاہر ہے اتنا ہمہ گیر منصوبہ اس خطے پر اپنی سیاسی اور اقتصادی گرفت کی خواہش مند قوتوں کو آسانی سےہضم نہیں ہو گا اس تناظر میں دیکھا جائے تو بلوچستان میں کیا جانے والا ڈرون حملہ بھی اقتصادی راہداری کو غیر محفوظ بنانے کی کوششوں کا حصہ نظر آتا ہے لیکن پاکستان کے عوام اور سیاسی و عسکری قیادت جس عزم و ہمت سے اس منصوبے کی کامیابی کیلئے کمر بستہ ہے اس کے پیش نظر اس کا پایہ تکمیل تک پہنچنا نوشتہ دیوار ہے۔
تازہ ترین