• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پاکستان اس خطے کی سب سے بڑی اقتصادی سیاسی اور ملٹری تنظیم شنگھائی تعاون تنظیم کا رکن بن گیا ہے،اس سے روس اور چین ہی نہیں تنظیم کے دوسرے رکن ممالک کے درمیان اقتصادی روابط اور تجارت میں نہ صرف اضافہ ہوگا بلکہ روس کے ساتھ فوجی اورتکنیکی تعاون اور چین کے ساتھ بڑے مواصلاتی منصوبوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ تاجکستان کے دارالحکومت تاشقند میں شنگھائی تنظیم کے پندرھویں سالانہ اجلاس میں پاکستان اور بھارت کو تنظیم کا رکن بنانے کے حوالے سے دستاویزات پر دستخط کردئیے گئے ہیں۔ صدر مملکت ممنون حسین اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں جبکہ وزارت خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز نے پاکستان کی جانب سے دستخط کئے ہیں۔ اس تنظیم کی رکنیت پاکستان کو خطے میں مستحکم پوزیشن اور وسطیٰ ایشیائی ریاستوں کے وسائل تک رسائی فراہم کرے گی۔ صدر ممنون حسین نے یقین دلایا ہے کہ شنگھائی تنظیم کے مکمل رکن کی حیثیت سے پاکستان تنظیم کے ساتھ اپنے روابط اور مضبوط بنائے گا اور اس تنظیم میں توسیع خطے کی جغرافیائی سیاست میں مثبت تبدیلی کا بڑا ذریعہ بنے گااور علاقائی اقتصادی قربت امن و سلامتی اور بھائی چارے کے مقصد کی تکمیل میں موثر کردار ادا کرے گی ۔پاکستان کو شنگھائی تنظیم میں2005میں مبصر کا درجہ دیا گیا تھا اور گزشتہ سال اوفا میں تنظیم کے سربراہی اجلاس میں پاکستان کو ممبر شپ دینے کی تجویز کی منظوری دی گئی تھی۔ شنگھائی تنظیم خطے میں سیاسی ا ستحکام اور ممبر ممالک کے درمیان اچھے تعلقات کو فروغ دینے میں بھی مؤثر کردار ادا کررہی ہے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ شنگھائی تنظیم کی روح کے مطابق تنظیم کے تمام رکن ممالک کو آپس میں اچھے تعلقات قائم کرنے ہوں گے، اس طرح بھارت پر بھی لازم ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرے۔ شنگھائی تنظیم کارکن بننے کے بعد پاکستان کو پورے ایشیائی ممالک تک رسائی حاصل ہوگئی ہے اور روس کےساتھ بھی اقتصادی و تجارتی تعلقات کے دروازے کھل گئے ہیں۔
تازہ ترین