• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی کا یہ انکشاف نہایت اہم اور لائق توجہ ہے کہ کراچی میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کا اصل سبب زمینوں پر قبضے کی جنگ ہے۔اتوار کو صوبائی اسمبلی کے بجٹ سیشن کے آخری اجلاس میںکٹوتی تحریکوں پر بیان دیتے ہوئے انہوں نے اس حوالے سے مزید کہا کہ کراچی میں امن وامان کے مسئلے کی سب سے بڑی وجہ لینڈ مافیا ہے، قبضہ مافیا کی اصطلاح کراچی ہی سے شروع ہوئی،سارا جھگڑا زر اور زمین کا ہے تیسرا نام نہیں لوں گا۔ وزیر اعلیٰ نے اس حقیقت کا برملا اظہار کیا کہ کراچی میں زمنیوں پر قبضے میں بڑے بڑے اور بااثر لوگ ملوث ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ کراچی میں سرکاری زمینوں کو قبضہ مافیا سے واگزار کرانے کی مہم کے دوران میں ان کے پاس بڑی بڑی سفارشیں آئیں جنہیں مسترد کرکے چھ ہزار ایکڑ سرکاری اراضی کو ناجائز قابضین سے خالی کرالیا گیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے ایک دن پہلے بھی بجٹ پر بحث کو سمیٹتے ہوئے تین گھنٹے کے طویل خطاب میں بڑی جرأت کے ساتھ کئی تاریخی حقائق سے پردہ اٹھایا ۔ خصوصاً بارہ مئی2007ء کے قتل عام کے تعلق سے بڑے اہم حقائق بیان کیے۔انہوں نے بتایا کہ گیارہ اور بارہ مئی کی شب پولیس سے ہتھیار چھین لیے گئے تھے اور پھر دن بھر ماہر نشانہ بازوں نے چیف جسٹس کے استقبال کے لیے نکلنے والوں کا پرندوں کی طرح شکار کیا ۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ بارہ مئی کے مجرموں کا پتہ ہونے باوجود انہیں گرفتار نہیں کیا کیونکہ ہم انتقامی سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔تاہم انصاف کا تقاضا ہے کہ قبضہ مافیا کے سرپرستوں اور بارہ مئی کے مجرموں سب کو قانون کی گرفت میں لایا جائے کیونکہ پائیدار امن اس کے بغیر قائم نہیں ہوسکتا۔ بحیثیت مجموعی یہ ایک ایسا خطاب تھا جس نے حکومت سندھ کی کارکردگی کے بارے میں پائے جانے والے منفی تاثرات کا خاصی حد تک ازالہ کیا جس پر وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ یقینا قابل مبارکباد ہیں۔

.
تازہ ترین