• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جولائی تا مئی بیرونی سرمایہ کاری پر ایک ارب 82 کروڑ ڈالر کا منافع بیرون ملک منتقل

کراچی(این این آئی)غیرملکی سرمایہ کاروں نے رواں مالی سال کے پہلے 11 ماہ(جولائی تامئی)کے دوران پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری سے حاصل کردہ ایک ارب 81کروڑ 63لاکھ ڈالر کا منافع بیرون ملک منتقل کیا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں بیرون ملک منتقل کردہ منافع کی مالیت 43کروڑ 50لاکھ ڈالر زائد ہے، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 1ارب 38کروڑ 13لاکھ ڈالر کا منافع منتقل کیا گیا تھا۔ منافع کی منتقلی کے لحاظ سے مالیاتی شعبہ، پاور سیکٹر، کمیونی کیشنز، تیل و گیس کی تلاش اور کیمیکل سیکٹر سرفہرست رہے، رواں مالی سال کے پہلے 11ماہ کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری سے حاصل کردہ ایک ارب 44کروڑ 80لاکھ ڈالر کا منافع بیرون ملک منتقل کیا گیا جو اسی عرصے میں کی جانے والی ایک ارب 8کروڑ 36لاکھ ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری سے 36کروڑ 44لاکھ ڈالر زائد ہے، اس عرصے میں پورٹ فولیو سرمایہ کاری سے حاصل کردہ 36کروڑ 82لاکھ ڈالر کا منافع بیرون ملک منتقل کیا گیا،گزشتہ مالی سال کے پہلے11ماہ کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری سے ایک ارب 11کروڑ 89 لاکھ ڈالر کا منافع بیرون ملک منتقل کیا گیا تھا۔اس عرصے میں 98کروڑ ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی گئی تھی، گزشتہ سال کے دوران پورٹ فولیو سرمایہ کاری سے حاصل کردہ 26کروڑ 23لاکھ ڈالر کا منافع 11ماہ کے دوران بیرون ملک منتقل کیا گیا تھا، رواں مالی سال کے پہلے 11ماہ کے د وران سب سے زیادہ 48کروڑ ڈالر کا منافع فنانشل سیکٹر سے حاصل کرکے بیرون ملک منتقل کیا گیا، گزشتہ مالی سال کے دوران اس شعبے سے 32کروڑ 79لاکھ ڈالر کا منافع بیرون ملک منتقل کیا گیا تھا، کمیونی کیشن سیکٹر سے منافع کی منتقلی 18کروڑ 23لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 17کروڑ 79لاکھ ڈالر رہی جس میں سے 17 کروڑ 54لاکھ ڈالر کا منافع ٹیلی کام سیکٹر سے منتقل کیا گیا۔منافع کی منتقلی کے لحاظ سے پاور سیکٹر بھی سرفہرست شعبوں میں شامل رہا، اس شعبے سے غیرملکی سرمایہ کاروں نے 17کروڑ 19لاکھ ڈالر کا منافع بیرون ملک منتقل کیا، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں پاور سیکٹر سے 11کروڑ 37لاکھ ڈالر کا منافع بیرون ملک منتقل کیا گیا تھا، تیل و گیس کی تلاش کے شعبے سے منافع کی منتقلی 11کروڑ 85لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 13کروڑ 55 لاکھ ڈالر رہی، کیمکلز کے شعبے سے منافع کی منتقلی 3کروڑ 39لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 10 کروڑ 96لاکھ ڈالر رہی۔
تازہ ترین