• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی سی سی سالانہ اجلاس، پاک بھارت کرکٹ میچز مستقل بنیاد پر نیوٹرل مقام پر کرانیکی تجویز

دبئی ( جنگ نیوز) بھارت اور پاکستان جب 2017کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں ایجبسٹن میں ٹکرائیں گے تو یہ روایتی حریفوں کے درمیان چار سال میں مذکورہ سینٹر پر دوسرا مقابلہ ہوگا۔ میچ بلاشبہ اسٹیڈیم سے کھچا کھچ بھرے شائقین کے سامنے ہوگا جبکہ دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد ناظرین اسے ٹی وی سیٹس پر دیکھیں گے۔ یہ بدقسمتی ہے کہ دونوں ایشیائی ممالک کے درمیان باہمی سیریز تعطل کی شکار ہے۔ البتہ آئی سی سی اور ایشین ایونٹ میں باقاعدگی سے کھیل رہے ہیں۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان 2013کی دو سیریز کے بعد یہ محض پانچواں محدود اوورز کا مقابلہ ہوگا۔ لیکن آئی سی سی کی سالانہ میٹنگ میں اس بات کا جائزہ لیا جائے گاکہ کیا دونوں ممالک کے ساتھ ٹیم کو ملاکر لیگ کی بنیاد پر سہ فریقی سیریز کرائی جاسکتی ہے۔ اس کیلیے انگلینڈ، آسٹریلیا یا جنوبی افریقا جیسے نیوٹرل مقام کا انتخاب کیا جاسکتا ہے۔ برطانوی روزنامے کے مطابق آئی سی سی کی ایڈنبرا میں جاری سالانہ کانفرنس میں یہ تجویز رکھی جائے گی کہ روایتی حریفوں کے درمیان دلچسپ مقابلے کو مستقل بنیاد پر کرائے جانے کا انتظام کیا جائے۔ اگر تجویز منظور ہوگئی تو فیوچر ٹورز پروگرام سے ہٹ کر دو ممالک کے درمیان دو طرفہ سیریز کی جگہ ٹیسٹ کرکٹ اور ون ڈے کے لئے لیگ نظام لاگو کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ عالمی گورننگ باڈی ٹیسٹ کرکٹ دو دو ڈویژن میں تقسیم کرنے اور13 ممالک کی ون ڈے انٹرنیشنل لیگ کے انعقاد کا بغور جائزہ لے رہی ہے ۔ ان ایونٹس کے تحت 13 ممالک کو ون ڈے لیگ میں تین سال میں آپس میں تین میچوں کی سیریز کھیلنی ہوگی۔ ایک تجویز یہ بھی ہے کہ بھارت اور پاکستان کی کسی تیسرے ملک میں سہ فریقی سیریز کھیلیں۔ اس قسم کی ٹرائی سیریز میں تیسری ٹیم کی حیثیت محض میزبان کی طرح ہوگی کیونکہ فطری طور پر شائقین کی تمام توجہ کا مرکز تو پاک بھارت مقابلے ہی رہیں گے۔ اس بارے میں ورک شائر کائونٹی کے چیف ایگزیکٹو بہت پرجوش ہیں۔ نیل سنو بال کے مطابق ہم 2013 چیمپئنز ٹرافی میں بھارت پاک مقابلے کی میزبانی کر چکے ہیں اور وہ اگلے سال کی چیمپئنز ٹرافی میں بھی یہ میچ منعقد کریں گے۔ نیل نے کہا کہ پاک بھارت مقابلے کی زبردست ڈیمانڈ رہتی ہے اور 2013 چیمپئنز ٹرافی کے ٹکٹ محض تین گھنٹوں میں فروخت گئے تھے۔ اگر بھارت پاک دو طرفہ سیریز کی ذمہ داری انہیں سونپی جاتی ہے تو وہ اس کی میزبانی کے لئے سب سے پہلے تیار ہیں۔علاوہ ازیں میٹنگ میں مزید کئی اہم امور زیر بحث آئے۔کرکٹ ویب سائٹ کے مطابق 2018 میں آئی سی سی ورلڈ ٹی20 کے مین ڈرا میں 2 نئی ٹیمیں لانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے ۔جبکہ بگ تھری اصلاحات پر بھی نظرثانی کا فیصلہ کیا جاچکا ہے۔آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو رچرڈسن کے مطابق جو بھی دو سال پہلے ہوا، ہمیں اسی پر بحث کرنی ہے کیونکہ ہمیں 105 ممبرز دیکھنا ہوتا ہے۔
تازہ ترین