• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منشیات کا استعمال،یومیہ 512افراد موت کے منہ میں جارہے ہیں

لاہور ( رپورٹ :نوید طارق ) منشیات کے استعمال سے روزانہ اوسطً 512موت کے منہ میں جارہے ہیں ۔دنیا میں 20میں سے اوسطً ایک فرد غیر قانونی منشیات استعمال کرتاہے ۔ایک برس میںایسے افراد کی تعداد میں 30لاکھ اضافہ ،ہر 3میں سے ایک نشئی خاتون ہے ۔عالمی سطح پر 10فیصد یعنی ملائیشیا کی آبادی کے مساوی نشیئیوں کو علاج کی ضرورت ، نصف ٹیکے کے ذریعے نشہ کرتے ہیں جبکہ ایسے 16لاکھ 50ہزار HIV کا شکار ہیں ۔دنیا میں انجکشن سے نشہ کر نے والوں میں HIVکی موجودگی کی بلند ترین شرح تریپولی لیبیا میں 87فیصد ہے ۔1930ء کی دہائی کے بعد افیون کی سب سے بڑی دوسری 7754ٹن پیدا وار2014ء میں ہوئی۔ دنیا میں افیون کے زیر کاشت رقبہ4لاکھ 40ہزارفٹ با ل گرائونڈز کے مساوی ہے ۔منظم جرائم میں سب سے زیادہ آمدنی غیر قانونی منشیات کی تجارت سے حاصل ہوتی ہے جو عالمی جی ڈی پی کے 0.6سے 0.9فیصد کے مساوی ہے ۔جنگ ڈویلپمنٹ رپورٹنگ سیل نے منشیات کے استعمال اور غیر قانونی تجارت کے تدارک سمیت مختلف حوالوں سے جو رپورٹ تیار کی ہے اس کے مطابق افغانستان میں5برس کے دوران افیون کے زیر کاشت رقبے میں 82فیصداضافہ ہو چکا ہے۔ UNODC(یونائیٹڈ نیشنز آفس آن ڈرگز اینڈ کرائم )کی گجرانوالہ ، کراچی ، لاڑکانہ اور کوئٹہ میں نشہ کر نے والوں کی بیویوں سے کیے گئے ایک سروے کے مطابق  منشیات استعمال کر نے والے 26فیصد کی شریک حیات جسمانی اور 23فیصد جنسی تشدد کا شکار ہیں ۔ 65فیصد خواتین کے خاوند ان سے روزانہ پیسوں کا مطالبہ کرتے ہیں ،33فیصد سے ان کے خاوندایک سے 2سو روپے ، 25فیصد50سے 100روپے ، 3فیصد2سے 5سو روپے اور 2فیصد خواتین سے ان کے خاوند روزانہ منشیات خریدنے کے لیے5سو سے 1000روپے مانگتے ہیں جبکہ 3فیصد کا کہنا ہے کہ ان کے خاوند منشیات خریدنے کے لیے ساری رقم کا مطالبہ کرتے ہیں ،58فیصد کورقم ادا نہ کرنے پر ان کے خاوند تشدد کا نشانہ بناتے ہیں ۔
تازہ ترین