• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مبینہ شوہر کی منتیں کام نہ آئیں،لڑکی والدین کیساتھ چلی گئی

لاہور(نمائندہ جنگ)لاہور ہائیکورٹ نے مبینہ لو میرج کیس میں لڑکی کے بیان کی روشنی میں اسے والدین کے ہمراہ جانے کی اجازت دے دی ۔کمرہ عدالت کے باہر شوہر ہونے کے دعویدار شخص نےنکاح تسلیم کرنے کے لئے لڑکی کے آگے ہاتھ جوڑ دئیے مگر لڑکی نہ مانی اور اپنے ماں باپ کے ساتھ چلی گئی۔صغیرنامی مبینہ شوہرکے وکیل غلام مرتضی چوہدری اور نسرین خٹک نے عدالت کو آگاہ کیا کہ درخواست گزار نے پہلی بیوی کی اجازت حاصل کر کے  سمیرا  نامی لڑکی سے محبت کی شادی کی مگرلڑکی کے گھر والے درخواست گزار کی بیوی کو اغواء کر کے لے گئے۔کمرہ عدالت میں موجود سمیرا  یاسمین نامی لڑکی نے عدالت میں درخواست گزار کو پہچاننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اسے نہ تو کسی نے اغواء کیا نہ ہی اس نے کسی شخص سے خفیہ شادی کی۔جس پرعدالت نے لڑکی کے بیان کی روشنی میں  لڑکی کو والدین کے ہمراہ جانے کی اجازت دیتے ہوئے حبس بیجا کی درخواست نمٹا دی۔کمرہ عدالت کے باہر لڑکی کا مبینہ شوہر اسے اپنی محبت کے واسطے دیتا رہا اور ہاتھ جوڑ کر نکاح تسلیم کرنے کے لئے واویلے کرتا رہا۔
تازہ ترین