• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
انگلینڈ میں ان دنوںایک بھونچال سا آیا ہوا ہے ، یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں ریفرنڈم نے یہاںکے عوام کو عجیب مخمصے میں مبتلا کردیاہے ، یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دینے والے اور مخالفت کرنے والے دونوں فریق پریشان ہیں، عوام کے ساتھ ساتھ حکمراں بھی پریشان ہیں شاہی خاندان بھی اس فیصلے کے اثرات سے بوکھلایاہوانظرآتاہے، وزیر اعظم نے بھی مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے ، لیکن ان سب باتوں سے بڑھ کر انگلینڈ کے عوام کو جس بات نے دکھی کیا ہے وہ یورو کپ 2016کے فٹبال مقابلوںمیں ایک چھوٹے سے ملک آئس لینڈ (ICELAND) کےہاتھوںانگلینڈ کی شکست اور پھر یورو کپ 2016 سے آؤٹ ہونا ہے ، ورلڈ ریکنگ میں 34ویںنمبر کے ملک آئیس لینڈ نے ورلڈ نمبر 11کے ملک انگلینڈ کوپری کواٹر فائنل مقابلے میں ایک کے مقابلے میں دو گول سے شکست دے کر فٹبال کی تاریخ کا ایک بڑا اپ سیٹ کیا ہے، کہاجاتاہے کہ 3لاکھ سے کچھ زیادہ کی آبادی کے ملک میں سو سے زیادہ پروفیشنل فٹبالر نہیں ہیں لیکن اس نے انگلینڈ جیسی مضبوط ٹیم کو ہرا کر انگلینڈ میں فٹبال کے شائقین کو آنسو بہانے پر مجبور کردیا ہے ، اور اس شکست کے بعد انگلینڈ میں ایک اداسی دیکھنے میں آرہی ہے ، انگلینڈ کی کرنسی پائونڈ کی قیمت گرنے سے بھی یہاں کے ماہر معیشت پریشان ہیں ، انگلینڈ جہاں اس سارے اتار چڑھائو سے پریشان ہے وہاں یہاں مقیم بڑی تعداد میں پاکستانی بھی پریشان اور خوشی کےملے جلے جذبات میں مبتلا ہیں، پاکستانی پریشان اس لیےہیں کہ یورپی یونین سے علیحدگی کا فیصلہ ان کو پسند نہیں آیا اور خوش اس لیےہیں کہ قومی کرکٹ ٹیم ان دنوں انگلینڈ کے دورے پر ہے جو جولائی سے انگلینڈ کے خلاف سیریز کا آغاز کرے گی، وہ پاکستانی جو مسلم لیگ ن کے متوالے ہیں وہ اس لیےخوش ہیں کہ ان کے لیڈر میاں محمد نواز شریف ان دنوں انگلینڈ میں مقیم ہیں اورکامیاب آپریشن کے بعد وہ رو بصحت ہیں، لیکن پی ٹی آئی کے’’ سیانے‘‘ انگلینڈ میںپاؤنڈ کی گرتی ہوئی ساکھ ، یورپی یو نین سے علیحدگی جیسے مسائل اور ایک چھوٹےسے ملک سے انگلینڈ کی فٹبال کے میدان میں شکست کو ہمارے وزیر اعظم محمد محمد نواز شریف کی انگلینڈ میںموجودگی کو قرار دے رہے ہیں اور سوشل میڈیا پر ان باتوں کو ہوا دے رہے ہیں ، جس کا حقیقت سے کو ئی تعلق نہیں، جبکہ مسلم لیگ(ن) کے متوالے جوابی کارروائی کرتےہوئےکہتے ہیں کہ انگلینڈ کیلئے یہ ساری نحوست اس روز سے شروع ہوئی جب پی ٹی آئی کے کپتان نے پاکستانی نژاد میئر کے مقابلے میں اپنی سابقہ زوجہ جمائمہ کے بھائی کی حمایت کا اعلان کیا تھا اور یقیناً یہ بھی ایک سیاسی اسٹنٹ ہے، لیکن انگلینڈ میں میرےلیے خوشی اور پریشانی کےملے جلےجذبات کی وجہ بابا اسکرپٹ ہیں۔جو گزشتہ روز آب و ہوا کی تبدیلی کےلیے اسلام آباد سے اکتا کر انگلینڈ آچکے ہیں مجھ سے قدر ے ناراض تھے کہ میںانگلینڈ میں اتنے دنوںسے موجود ہونےکےباوجود انہیں ہیتھرو ایئر پورٹ پر ریسو کرنے نہیں آیا لیکن گزشتہ رات انہیں ایک اچھی سی کافی پلا کر میںنے انہیں راضی تو کرلیا ہے لیکن ان کی خواہش ہوتی ہے کہ ہم روزانہ رات کہیں بیٹھ کر کافی ضرور پیئںجو میری اور ان کی رہائش میں دوری کی وجہ سے ایک مشکل کام ہے۔ بابا اسکرپٹ کی آمد اور ملاقات کے بعد ان کے دلچسپ انداز میں حسب سابق چند من گھڑت باتیں سننے کا ضرور موقع ملا ہے ، بابا اسکرپٹ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے ڈاکٹر نے انہیں مزید دو ہفتوں تک ہوائی سفر کرنے سے منع کیا ہے اور ڈاکٹر سمجھدار ہوا تو مزید کچھ ہفتے سفر کی اجازت نہیں دے گا،کیونکہ پاکستان تک کا سفر اور پھر پاکستان کے جو ’’موسمی حالات‘‘ ہیں وہ کچھ زیادہ اچھے نہیں ہیں، بارشیں، آندھیاں، طوفان اور دھرنوں کے جھکھڑ چلنے سے ان کو مزیدپریشانی لاحق ہوسکتی ہے، بابا اسکرپٹ کا کہنا ہے کہ ویسے تو پاکستان میں حالات پلٹا کھانےمیں دیر نہیں لگتی ، تھوڑے سے وقت میں کچھ کا کچھ ہوجاتاہے ، جہاں سیاسی پنڈت یہ کہتے کہتے تھکتے نہیں کہ میاں صاحب اپنے پائوں پر خود کلہاڑی مارنے کے ماہر ہیں وہاں نیوٹرل اور مخالفین یہ بات بھی مانتے ہیں کہ میاںصاحب قسمت کے بھی دھنی ہیں، بابا اسکرپٹ کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی ’’ خارجہ پالیسی ‘‘ بھی انہیں مشکلات سے نکالنےکےلیےکوششوں میں مصروف ہے ، دوسری طرف دھرنے والے دھرنا ضرور دیںگے لیکن دھرنےسے پہلے اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اس بار امپائر کی انگلی جیب میں ہی نہ رہے بلکہ اس کی ہل جل ضروری ہے ، اور یہی سوال دھرنے والوں سے ان کے چاہنے والے بھی پوچھ رہے ہیں کہ بے فائدہ دھرنوں کا حصہ نہیں بنیںگے۔ان ساری با تو ں سے بے نیاز قو م کا ایک بڑا حصہ اپنے وزیر اعظم سے پو چھ رہی ہے
دل ناداں تجھے ہوا کیا ہے
آخراس درد کی دوا کیا ہے
ہم ہیں مشتاق اور وہ بے زار
یاالٰہی یہ ماجرا کیا ہے
تازہ ترین