• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپین یونین سے علیحدگی: ویسٹ مڈلینڈز اور گردونواح میں نسل پرستانہ حملے بڑھ گئے

برمنگھم (ابرارمغل/صائمہ ہارون)یورپی یونین سے علیحدگی کے ریفرنڈم کے بعد ویسٹ مڈ لینڈ اور گردونواح میں نسل پرستانہ حملوں اور نفرت آمیز سرگرمیوں میں اضافہ والسال میں حلال میٹ شاپ پر پٹرول بم سے حملہ، برمنگھم کے علاقے شیلڈن میں مسجد کے باہر EDLکا مظاہرہ، سوشل میڈیا پر نفرت آمیز لٹریچر اور مواد کی بھرمار، مسلم کمیونٹی میں سراسمیگی پھیلنے لگی۔ تفصیلات کے مطابق برمنگھم سمیت پورے ویسٹ مڈلینڈ سے حالیہ ریفرنڈم میں یونین کو چھوڑنے کے فیصلے کے بعد مختلف علاقوں میں شرپسندوں نے نسل پرستانہ اور نفرت آمیز حملوں اور سرگرمیاں تیز کردی ہیں۔ کچھ دن قبل برمنگھم کے علاقے شیلڈن میں ایک مسجد کے باہر انگلش ڈیفنس لیگ کے کارکنوں نے مظاہرہ کرکے مسجد کی نئی تعمیر کے خلاف نفرت کا اظہار کیا جبکہ ریفرنڈم کیساتھ ہی سوشل میڈیا پر بھی نفرت آمیز اور نسل پرستانہ لٹریچر اور مواد کو پھیلایا گیا تازہ ترین واقعہ والسال میں پیش آیا جہاں شرپسندوں نے دن دھاڑے ایک حلال میٹ شاپ کو نشانہ بنایا شرپسندوں نے اس شاپ پر پٹرول بم سے حملہ کیا۔ شاپ مالک جمیل حسین اور اس کے کارکنوں نے بھاگ کر جان بچائی۔ اطلاع ملتے ہی فائربریگیڈ اور پولیس فورسز جائے۔ پولیس نے ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی البتہ شیلڈن میں مسجد کے باہر مظاہرے کے دوران پولیس بارڈر توڑنے کے جرم میں 2شرپسندوں کو گرفتارکرلیا گیا۔ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریفرنڈم کے بعد نسل پرستانہ حملوں نفرت آمیز شرپسندی میں بے پناہ اضافہ ہورہا ہے ان سرگرمیوں یا وارداتوں کا نشانہ مسلم کمیونٹی بن رہی ہے۔ توقعات کے برعکس ریفرنڈم نتائج پر جہاں پوری برطانوی سیاست حیرانگی کا شکار ہے وہی پر شرپسند عناصر کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے۔ طویل عرصے سے EDLکے شرپسند مختلف گروہوں سے مل کر ڈڈلی اور والسال میں اسلام مخالف سرگرمیوں کو فروغ دے رہے ہیں۔ اس سے قبل بھی مختلف عمارتوں اور دیواروں پر اسلام مخالف نعرے اور تحریریں پائی گئی اس سلسلہ میں مسلم کمیونٹی بھی اضطراب کا شکار ہے ریفرنڈم کے نتائج کو مسلم کمیونٹی اسلام کیلئے نقصان دہ قرار دے رہی ہے۔ والسال میں حلال میٹ شاپ پر دہشت گردانہ حملے اور شیلڈن مسجد کے باہر شرپسندوں کے احتجاج کے علاوہ سوشل میڈیا پر بھی مسلمانوں اور اسلام کے خلاف زہر پھیلا جارہا ہے مختلف پوسٹس کے ذریعے نفرت آمیز اور شرپسندانہ مواد کے ذریعے مسلمانوں کو دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔ سیاستدان جہاں ایک طرف سیاسی بحران سے نبردآزما ہیں وہی پر برطانوی معاشرے میں نسل پرستانہ نفرت اور شرپسندی کو ہوا مل رہی ہے۔
تازہ ترین