• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماں باپ عراق میں فوجی بیٹے کی موت کا مقام دیکھنے پہنچ گئے

لندن (جنگ نیوز)عراق جیسے خطرناک اور انجانے ملک میں سنہری بالوں والی ایک خاتون مورین بیکر جنھوں نے سر پر سفید سکارف پہن رکھا تھا اپنے شوہر کا ہاتھ تھامے بصرہ میں اس مقام پر پہنچیں جہاں ان کا فوجی بیٹا ہلاک ہوا تھا۔مورین بیکر کا کہنا تھا کہ وہ صرف اس مقام کو دیکھنا چاہتی تھیں جہاں انکے بیٹے نے آخری سانسیں لی ہونگی۔انکا بیٹا میتھیو برطانوی فوج میں میجر تھا جو 2005 میں اس وقت ہلاک ہوا جب اس کا فوجی دستہ سڑک کے کنارے نصب بم کی زد میں آیا۔مورین اور انکے شوہر بیکر کو وہاں تک پہنچنے کے لیے گیارہ سال انتظار کرنا پڑا جہاں میتھیو نے دم توڑا تھا۔بصرہ کے دھول مٹی سے بھرے اس مقام پر انھوں نے ایک کراس رکھا اور اس پر پوپی پھول لگائے۔میتھیو کے والد بیکر کا کہنا تھا کہ آپ کو معلوم ہے کہ فوجی ملک کے لیے اپنی جان کی قربانی دیتے ہیں لیکن اس سے آپ کا دکھ کم نہیں ہوتا۔میتھیو 2005 میں بصرہ میں ایک بم دھماکے میں ہلاک ہوئے تھے۔یہ دونوں ابتدا سے ہی جنگ کے خلاف تھے لیکن انھیں معلوم تھا کہ انکا بیٹا ایک فوجی ہے اور فوج ہی اسکی زندگی ہے اس لیے انھوں نے یہ خطرہ مول لیا۔لیکن ایسے کئی خاندان جنھوں نے اپنے عزیزوں کو اس لڑائی میں کھو دیا وہ یہ حقیقت جاننا چاہتے ہیں کہ ان کے ملک نے یہ جنگ کیوں لڑی۔
تازہ ترین