• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی مظالم، اقوام متحدہ جائیں گے، پاکستان، مقبوضہ کشمیر میں فیکٹ فائنڈنگ مشن بھجوانے کا مطالبہ

اسلام آباد ( نمائندہ جنگ)وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف اقوام متحدہ سے رجوع کا فیصلہ کیا گیا ہے اور یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ انسانی حقوق کونسل بے گناہ کشمیریوں  کے قتل عام پر حقائق کی چھان بین کیلئےفیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھجوائے نیز عالمی برادری  بھارتی سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کی مذ مت کرے ، قومی سلامتی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان خود اور او آئی سی کے رابطہ گروپ برائے کشمیر کی جانب سے اقوام متحدہ کی  انسانی حقوق کونسل سے رجوع کرے گاتاکہ وہ مقبوضہ کشمیر میں حقائق کی چھان بین کیلئے مشن بھیجے جو بے گناہ شہریوں کے قتل عام کی تحقیقات کرے۔یہ بھی مطا لبہ کیا گیا کہ اپنے احتجاج کے حق کیلئے سڑ کوں پر آنے والوں کو منتشر کرنے کیلئے پیلٹ گن( چھرے والی بندوقوں )کے استعمال پر پا بندی لگائی جائے‘یہ فیصلہ وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا جس میں ملک کی عسکری و سیا سی قیادت نے شرکت کی‘اجلاس میں آپریشن ضرب عضب کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیاگیا‘ اجلاس نے فیصلہ کیا کہ پا کستان اور افغا نستان کی سرحد پرموثر بارڈر مینجمنٹ متعارف کرایا جائے اور دو نوں ملکوں کے مفاد میں اس کو نافذ کیا جا ئے۔اس موقع پر وزیراعظم میاں نوازشریف کا کہنا تھاکہ کشمیری عوام کی اپنے حق خود ارادیت کےلئے آواز کو دبا کر بھارت مقبوضہ کشمیرمیں اپنے تسلط کو جائز قرار نہیں دے سکتا۔تفصیلات کے مطابق کابینہ کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس نے متفقہ طور پر عالمی برادری سے مطا لبہ کیا کہ وہ بھارتی سکیو ر ٹی فورسزکی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مذمت کرےاور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں  کے مطابق جموں و کشمیر کے عوام کے حقوق کی تکمیل کو یقینی بنا نے میں اپنا کردار ادا کرے۔اجلاس نے  متفقہ طور پرمقبو ضہ کشمیر میں فریڈم فائٹر بر ہان الدین مظفر وانی کی شہادت کے بعد بگڑتی ہوئی صو رتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔اجلاس نے اس شہادت پر پر امن احتجاج کرنے والے بے گناہ کشمیر یوں پر بھارتی سکیو رٹی فورسز کی مسلسل وحشیانہ کار وائیوں کی شدید مذمت کی۔وزیر اعظم نواز شریف نے بھارتی مقبو ضہ کشمیر بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورز یو ں اور ظلم وجبر کی مذمت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ و حشیانہ طاقت کا یہ استعمال کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہےجس کی کوئی مہذب معاشرہ اجازت نہیں دیتا۔انہوں نے کہا کہ انڈیا کا یہ دعویٰ کہ بھارتی مقبو ضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صو رتحال اس کا ندرونی معاملہ ہے در حقیقت غلط ہے بلکہ قانونی طور پر یہ عالمی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارا دادوں کی خلا ف ورزی ہے‘ہمیں یقین ہے کہ حق رائے دہی کیلئے آوزا ٹھانے والے کشمیر یوں کی آواز جبر سے دبا کر مقبوضہ کشمیر میں اپنے قبضہ کو جائز نہیں بنا سکتا ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق جموں و کشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت کے حصول کیلئے سفارتی ، سیا سی اور اخلاقی حمایت کی ہے اور یہ حمایت جاری رکھیں گے۔اجلاس نے ضرب عضب آپریشن کیلئے پا کستان کی مسلح افواج اور جوانوں کی بے مثال قر با نیوں اور خدمات کو سرا ہتے ہوئے قومی سلامتی کو یقینی بنا نےکیلئے  اب تک کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا۔اجلاس نے وطن عزیز  سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔اجلاس نے معاندانہ جذبات رکھنے والے ممالک اور بین الا قوامی ایجنسیوں کے مذموم عزائم کو نا کام بنا نے میں ملٹری اور سول ایجنسیوں کے کردار کی تعریف کی اور سراہا۔ اجلاس نے فیصلہ کیا کہ پا کستان اور افغا نستان کی سرحد پرموثر بارڈر مینجمنٹ متعارف کرایا جائے اور دو نوں ملکوں کے مفاد میں اس کو نافذ کیا جا ئے۔ اجلاس میں وفاقی وزراء خواجہ آصف ،چو ہدری نثار‘ اسحقٰ ڈار ،پرویز رشید ، وزیر اعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز، ناصر جنجو عہ ،معاون خصو صی طارق فا طمی ،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف ،نیول چیف ایڈمرل ذ کاء  ،ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی آئی بی نے شرکت کی۔ 
تازہ ترین