• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آزاد کشمیر میں شکست، پی ٹی آئی کی قیادت میں اختلافات سامنے آگئے

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) بلند و بالا دعووں کے باوجود آزاد کشمیر میں 21؍ جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں بدترین شکست کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی قیادت میں اختلافات ابھر کر سامنے آگئے ہیں جبکہ پارٹی کے پنجاب چیپٹر کے سابق صدر نے پارٹی کی پالیسیوں کو غلطیوں اور ناکامیوں کی وجہ قرار دیا ہے۔ پی ٹی آئی پنجاب کے سابق صدر اعجاز چوہدری نے جمعہ کو ایک ٹی وی ٹاک شو میں بات چیت کرتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ پارٹی میں پرانے اور آزمائے ہوئے سیاست دانوں کی شمولیت کی وجہ سے ہی پارٹی غلط راستے پر چل پڑی ہے۔ اعجاز چوہدری نے کہا کہ ان کی پارٹی مختلف تجربات کر رہی ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ سبق سیکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی صرف اپنے منشور کی بنیاد پر ہی کامیابی حاصل کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ممکن ہے کہ ان کی پارٹی ایسا بیان دینے پر ان کا احتساب کرے لیکن پارٹی واضح غلطیاں کرر ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اصل امیدواروں کو سامنے لانا چاہتے ہیں جو پی ٹی آئی کا اصل چہرہ  ہیں۔ اعجاز چوہدری نے جہانگیر ترین کا نام لیے بغیر کہا کہ ہم نے تجربہ کار لوگوں کو لانے کی کوششیں کیں لیکن میں نہیں سمجھتا کہ اس کوشش سے کوئی فرق پڑا ہے۔ ایسی کئی اطلاعات ہیں کہ الیکشن میں شکست کے بعد پرانے اور اصل پارٹی رہنمائوں کو اعتماد میں لیے بغیر سڑکوں پر احتجاجی مہم چلانے کا اعلان کرنے پر اسٹیبلشمنٹ نواز جماعت پی ٹی آئی کو پارٹی کے اندر مشکل صورتحال کا سامنا ہے۔ اب یہ پارٹی رہنما کھل کر یہ کہہ رہے ہیں کہ پارٹی قیادت کو کٹھ پتلی کی طرح کام نہیں کرنا چاہئے اور جامع مشاورت کے بعد ہی اہم فیصلے کرنا چاہئیں۔ پارٹی رہنما مختلف ٹاک شوز میں اب اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ پی ٹی آئی صرف اس صورت میں آگے بڑھ سکتی ہے جب وہ کارکردگی کا مظاہرہ کرے اور اچھی اور تعمیری اپوزیشن بن کر دکھائے اور انتخابی اصلاحات کیلئے کام کرے لیکن پارٹی کی تمام تر توجہ دھرنوں پر مرکوز ہے۔ سینئر پی ٹی آئی رہنما اعتراف کرتے ہیں کہ  صفر کارکردگی اور دھرنوں اور مظاہروں کے ساتھ پارٹی کا عام آدمی کی نظر میں تاثر خراب ہو رہا ہے۔
تازہ ترین