• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کابل، خودکش حملے، 80 ہلاک، ہزارہ برادری  ٹرانسمیشن لائن کیخلاف مظاہرہ کررہی تھی، نشانہ بن گئی

  کابل،اسلام آباد(  ایجنسیا ں)افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خود کش حملے،80افراد ہلاک، کابل میں ہز ارہ برادری ٹر انسمیشن لا ئن کیخلاف مظا ہر ہ کر ر ہی تھی، نشا نہ بن گئی،231 افراد زخمی ہو گئے، خو د کش حملو ں کی ذ مہ دا ری داعش نے ذمہ داری قبول کر لی،  افغان طا لبا ن نے دھما کو ں سے اظہا ر لا تعلقی کر دیا  ہے،  افغا ن صدر اشرف غنی نے آج ایک روز ہ سوگ کا اعلان کر دیا ہے، ا فغان حکام کے مطا بق زخمیو ں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیاہے،کئی ز خمیو ںکی حالت تشویشناک ہے ، عوام کی تعداد زیادہ ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، وزیر اعظم نواز شریف نے  کا بل دھما کو ں کی شد ید مذمت کر تے ہو ئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ، یہ ہمارے مشترکہ دشمن ہیں ، انکے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹنے   کیلئے مشترکہ اور ٹھوس کوششیں کر نا  ہوں گی، تفصیلا ت کے مطا بق  افغانستان کے دارالحکومت کابل میں احتجاجی مظاہرے کے دوران ہونے والے 2 خودکش حملوں میں 80 افراد ہلاک اور 231  زخمی ہوگئے جب کہ حملوں کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کرلی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں بجلی کے منصوبے میں ہزارہ برادری کے علاقوں کو نطر انداز کیے جانے کے خلاف ہزارہ برادری کے ہزاروں افراد احتجاج کررہے تھے کہ اچانک زور دار دھماکا ہوگیا جس سے مظاہرے میں بھگدڑ مچ گئی، اسی دوران دوسرا دھماکا بھی ہوا جس کے نیتجے میں اب تک 80 افراد ہلاک جب کہ 231 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ افغان حکام نے 80 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا  ہے جہاں کئی افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ افغان وزارت داخلہ کے مطابق دھماکوں کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کرلی ہے مظاہرے میں عوام کی تعداد زیادہ ہونے کے باعث ہلاکتوں میں بھی مزید اضافے  کا  خدشہ ہے۔افغانستان کی وزارت داخلہ کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق کابل میں ہزارہ برادری کے مظاہرے کے دوران ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں اب تک اسی افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ اعلامیے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 231  بتائی گئی ہے۔ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کابل میں ہونے والے خود کش حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ملک بھر میں  آج ایک روز کے عام سوگ کا اعلان کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ دو خودکش حملہ آوروں نے کابل میں روشنی تحریک کے نام سے ہزارہ برادری کے مظاہرے کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔ پولیس کے مطابق خودکش حملہ آوروں کی تعداد تین تھی اور انہوں نے برقعے پہن رکھے تھے۔ایک حملہ آور کو پولیس نے مجمعے میں گھسنے سے پہلے ہی گولیاں مارکر ہلاک کردیا تھا۔ دہشت گرد گروہ داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے جبکہ طالبان نے حملے سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے،دوسری جانب وزیراعظم پاکستان نوازشریف نے بھی کابل دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی تمام صورتوں کی مذمت کرتے ہیں جب کہ دکھ اورغم کی اس گھڑی میں افغانستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں یہ ہمارے مشترکہ دشمن ہیں ان کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے لئے مشترکہ اور ٹھوس کوششیں کرنی ہوں گی، دریں اثنا ئ  افغانستان کے دارلحکومت کابل میں مظاہرین پر خودکش حملے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم داعش نے قبول کر لی ہے۔
تازہ ترین