• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اے آئی جی عاشر حمیدکی موت ہارٹ اٹیک سے نہیں ہوئی،ڈاکٹرزکی تصدیق

اسلام آباد(ایاز اکبر یوسفزئی ) اے آئی جی اسلام آباد عاشر حمید کی موت کے حوالے سےاہم  انکشافات ہوئے ہیں۔ڈاکٹرز نے تصدیق کردی ہے کہ عاشر حمید کی موت ہارٹ اٹیک سے نہیں بلکہ کسی اور وجہ سے ہوئی ہے۔موت کی وجہ جاننے کے لیے عاشر حمید کا پورا دل، خون اور جسم کے نمونے کیمیائی تجزیے کے لیے فارنزک لیبارٹری لاہور بھجوا دیے گئے ہیں۔پمز کے وائس چانسلر  ڈاکٹر جاوید اکرم نے جیو نیوز کو بتایا ہے کہ  کہ بظاہر عاشر حمید کی موت کی وجہ ہارٹ اٹیک نظر نہیں آتی، ڈاکٹر جاوید اکرم کے مطابق عاشر حمید کا دل نارمل حالت میں تھاتاہم نمونے فرانزک لیبارٹری بھیج دیئے ہیں۔ چند دن میں رپورٹ موصول ہو جائے گی جس کے بعد موت کی وجہ کا تعین ہوگا۔ ذرائع نے خدشہ  ظاہر کیا ہے کہ  عاشر حمید کی موت زہریلی شے کا کھانا ہوسکتا ہے۔۔تاہم کیمیائی تجزیاتی رپورٹ ملنے پر اس کا تعین ہوسکے گا۔عاشر حمید کا پوسٹ مارٹم کرنے والے ایک ڈاکٹر نے جیو نیوز کو بتایا ہے کہ عاشر حمید کا دل نارمل تھا۔عاشر حمید نے خون کی الٹیاں کی تھیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ موت کی وجہ ہارٹ اٹیک نہیں بلکہ کچھ اور ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اے سی کمرے میں سونے کی وجہ سے عاشر حمیدکی  موت کا اصل وقت معلوم نہیں ہوسکا۔تاہم یہ طے ہے کہ عاشر حمید کی موت صبح کے اوقات میں ہوئی۔پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ  رات ڈیڑھ بجے کے بعد عاشرحمید نے کوئی شے نہیں کھائی۔
تازہ ترین