• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
کاشف کا بھائی سامنے بیٹھ کر اپنا بدن چاٹتا رہا۔
کچھ دیر کو منہ آسمان کی طرف کرکے غرایا بھی۔
پھر سامنے رکھے پیالے کو دیکھا
لیکن دودھ پینے کے بجائے منہ پھیر لیا۔
کاشف نے رونی صورت بناکر کہا،
’’دیکھیں ڈاکٹر صاحب! یہ کچھ نہیں کھا پی رہا۔
اس طرح تو یہ مر جائے گا۔
اس کا کچھ علاج کیجیے۔‘‘
میں نے قلم سے اپنا سر کھجایا۔
پھر اسے سمجھانے کی کوشش کی،
’’کاشف! میں ویٹرنری ڈاکٹر ہوں۔
کوئی انسان اگر جانوروں جیسی حرکتیں کرے
تو اسے جانوروں کے ڈاکٹر کو نہیں،
انسانوں کے ماہر نفسیات کو دکھانا چاہئے۔‘‘
تازہ ترین