• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کا گولن کے تعلیمی ادارے ، اسکولز اور تمام اثاثے ترک کمپنی کے حوالے کرنیکافیصلہ

اسلام آباد(محمد صالح ظافر)پاکستانی حکومت نے ترک جلا وطن رہنما فتح اللہ گولن سے تعلق رکھنے والے تعلیمی ادارے ، اسکولز اور ان کے تمام اثاثے ترک کمپنی کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جسے ترک حکومت کی منظوری کی بعد پاکستان میں رجسٹرڈ کیا جائیگا ۔ انتہائی باخبر سفارتی ذرائع نے پیر کی شام کویہاں دی نیوزکو بتایا کہ ایسے تمام تعلیمی اورثقافتی ادارے ایک کمپنی کے حوالے کئے جائیں گے جسے خفیہ اندازرکھتے ہوئے جلد رجسٹرڈکیا جارہا ہے۔یہ ایک ترک ادارہ ہوگا جو ان تعلیمی اداروں میں طلبہ کو تعلیمی سہولتیں فراہم کرنے کا کام جاری رکھے گا جن کا اندراج  پہلے سے ان تعلیمی اداروں میں ہوا ہے۔ ترک حکومت نے ملک میں حالیہ ناکام فوجی بغاوت کے فوراًبعد اس معاملے کو پاکستانی حکومت کے سامنے اٹھایا تھا۔انقرہ کی جانب سے اسی طرح کی درخواست دنیا بھر کے تمام ملکوں سے کی گئی تھی جہاں گولن سے تعلق رکھنے والے اسکول سسٹم چل رہے تھے۔ ترک حکومت نے موقف اختیار کیا کہ فتح اللہ گولن اپنے تعلیمی اداروں کے ذریعے دہشت گردی کی سرپرستی کررہا ہے اوران کے اسکول سسٹم بھی اس کا ایک حصہ ہے۔ترک حکومت ایسے ممالک سے متاثر ہوئی جنہوں نے اپنے ملکوں میں گولن کے اسکولوں کو فوری طورپر بند کیا۔اسی دوران امریکا سے کہا گیا کہ فتح اللہ گولن کو ترکی واپس بھیجا جائے جو پینسلوانیا میں جلاوطنی میں رہ رہے ہیں اوروہ امریکی شہری بن چکے ہیں۔امریکا حکام نے ترکی سے کہا کہ وہ گولن کی دہشت گردانہ کارروائیوں سے متعلق  اوررواں ماہ کے اوائل میں ترکی میں ناکام فوجی بغاوت  میں گولن کے ملوث شواہد فراہم کرے۔ذرائع نے واضح کیا ہے کہ پاکستان میں  ترک سفیرصادق بابر جرجن پاکستانی خارجہ سیکرٹری اعزازاحمد چوہدری  اورد یگر اعلیٰ عہدیداروں سے رواں ماہ کے اوائل میں یہاں  دفتر خارجہ میں ملاقات کرچکے ہیں تاکہ اپنی حکومت کے موقف کو بیان کرسکیں۔پاکستانی حکومت نے نہ تو اس ترک درخواست کو بالکل مستردکیا اورنہ ہی اس کی توثیق کی بلکہ اس حوالے سے فیصلے کرنے کے لئے کچھ وقت مانگا گیا ۔اب پاکستانی حکومت نے ترک حکومت کی اس درخواست کو قبول کرتے ہوئے ایک منصوبہ پر کام کیا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ترکی نے اس پاکستانی فارمولے کو تسلیم کرلیا ہے اور اس کے مطابق ایک کمپنی بنائی جائے گی جو ان تعلیمی اداروں کو اپنے ذمہ لے گی۔پاکستانی حکو مت کی جانب سے اس بارے میں ابتدائی ہچکچاہٹ اورتشویش وہ ہزاروں طلبہ تھے جو ان اسکولوں میں زیر تعلیم ہیں جن کا تعلق گولن سے ہے اور وہاں انہیں معیا ر ی تعلیم دی جارہی تھی۔دریں اثناء ذرا ئع کا کہنا ہے کہ ترکی کے وزیر خارجہ میولت کاوسوگلو آئندہ ہفتے اسلام آباد کا دورہ کرنے آرہے ہیں جہاں وہ باہمی دلچسپی کے معاملات پر تبادلہ خیال کریں گے۔یہ ان کا پاکستان کا پہلا دورہ ہوگا اوراس دوران پاکستانی اعلیٰ عہدیداروں بشمول وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امورسرتاج عزیز کے ساتھ ملاقاتوں میں گولن اسکولوں کا معاملہ بھی زیر بحث آئے گا۔وہ یہاں اپنے قیام کے دوران وزیراعظم نوازشریف سے بھی ملاقات کریں گے اوریہ بات مسلمہ ہے کہ وہ وزیر اعظم نوازشریف کو ترک صدر رجب طیب ایردوان کا خصوصی پیغام بھی پہنچائیں گے۔ ترک وز یر خارجہ سے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ملا قا ت کا بھی امکان ہے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ترک وزیرخارجہ کے دورہ پاکستان کے حوالے سے شیڈول مرتب کیا جارہا ہے۔
تازہ ترین