• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
روٹین کے موضوعات اور دیگر لغویات سے پرہیز کے سبب پچھلے کچھ دنوں سے ناغوں میں کچھ ا ضافہ ہوگیا تو سوچا مستقل اہمیت کے حامل کچھ موضوعات کی طرف چلتے ہیں جو چالو قسم کے موضوعات کا’’مضافات‘‘ سمجھ لیں۔ ہمارے ہاں اک لفظ استعمال ہوتا ہے وژن (VISION) جس کا قریب ترین اردو متبادل ’’بصیرت‘‘ بھی ہوسکتا ہے جو خاص نایاب شے ہے۔ قدرت بصارت کے معاملہ میں بہت فراخدل ہے ورنہ پیدائشی اندھوں کی تعداد اتنی کم نہ ہوتی لیکن قدرت جہاں بصارت بانٹنے میں بہت فیاض ہے، وہیں بصیرت عطا کرنے میں بہت بخیل ہے۔ یہ بصیرت جسے وژن بھی کہہ سکتے ہیں، ہے کیا بلا؟ یہ ان چیزوں کو دیکھنے اور محسوس کرنے کا نام ہے جو ہونے کے باوجود صرف بصارت کے بل بوتے پر دکھائی نہیں دیتیں۔ یوں سمجھ لیں کہ بصیرت ان حقائق کو بھی دیکھ سکتی ہے جنہوں نے’’سلمانی ٹوپی‘‘ پہن رکھی ہوتی ہے۔SANDERSکے لفظوں  میں اسے اور طرح بیان کیا گیا یعنی"EYES THAT LOOK ARE VERY VERY COMMON EYES THAT SEE ARE RARE "اس کو دو مثالوں سے واضح کرنے کی کوشش کرتے ہیں مثلاًایک اوریجنل پینٹگ ہے جو بہت مہنگی ہے، دوسری اس کا بہترین یا بھونڈا چربہ ہے لیکن چربہ ہی ہے۔ بصارت والا چربے پر راضی ہوجائے گا، بصیرت والا اسے مفت لینے سے بھی معذرت کرلے گا۔ جسے اصلی نقلی ڈالر میں فرق کی تمیز نہ ہوگی وہ بیچارہ معصومیت کا  مارا نقلی ڈالر خرید کر بیرون ملک چلا جائے گا ا ور پکڑا جانے پر ذلیل و خوار ہوگا۔ اک بے وقوف باپ بے شک صاف پانی پر اس نام نہاد دودھ کو ہی ترجیح دے گا جس میں آرسینک ملے زہریلے پانی، بالصفا پائوڈر، ڈیٹرجنٹ، کپڑوں کو چمک دینے والے نیل وغیرہ کی ملاوٹ ہوگی اور وہ بچوں کو قبل از وقت بالغ کرکے ان کے ہار مونز کی دنیا تہہ و بالا کرنے کے بعد ان بچوں کی آئندہ نسلوں کو بھی مختلف عوارض میں مبتلا کردے گا۔ باپوں کی اکثریت جہالت، لاعلمی، بے خبری کے باعث اسی پریکٹس پر مجبور ہے اور رہے گی جس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ یہ سب’’درست‘‘ ہے۔ ایسے کسی معصوم باپ کو سمجھانے کی کوشش پر اگر وہ جواباًیہ کہے کہ تم میرے بچوں کو دودھ سے محروم کرنے کی سازش کررہے ہوتو اسے زیادہ سے زیادہ عدیم ہاشمی کا یہ شعر ہی سنایا جاسکتا ہے۔دیکھنے سے پہلے دھو آنکھوں کی گندی پتلیاںورنہ چہرہ ڈھانپ لے گی تجھ سے اچھائی مریبصارت سطور دیکھتی ہے۔بصیرت بین السطور وہ پیغام پڑھ اور سمجھ لیتی ہے جو بظاہر دکھائی نہیں دیتا۔بصیرت اور بصارت کے اس باریک بیان میں اک عنوان ’’انڈر سٹینڈنگ‘‘ بھی ہے جس کا اردو متبادل مجھے اس وقت سجھائی نہیں دے رہا تو خیر ہے کیونکہ دیگر بے شمار انگریزی الفاظ کی طرح’’انڈرسٹینڈنگ‘‘ کو بھی اردو کا لفظ ہی سمجھیں........ابراہم لنکن نے ایک مباحثہ کے درمیان کہا تھا۔"LET US HAVE FAITH THAT ONLY RIGHT MAKES TIGHT; AND IN THAT FAITH LET US TO THE END DARE TO DO OUR DUTY AS WE UNDERSTAND IT."اپنی اپنی انڈرسٹینڈنگ کی بات ہے جو کبھی کبھی پوری زندگی پر محیط ہوجاتی ہے۔ میرا ہی اک شعر ہے؎زندگی مشکل تھی میں نے اس کو مشکل تر کیااک جھروکہ ہی جہاں کافی تھا ، میں نے در کیاچینیوں کا اک معروف محاورہ ہے"I HEAR AND I FORGET, I SEE AND I REMEMBER, I DO AND I UNDERSTAND."انڈرسٹینڈنگ دراصل بصیرت کی غریب کزن ہے جسے مارک ٹوئین سے بھی سمجھا جاسکتا ہے۔"MOST PEOPLE ARE BOTHERED BY THOSE PASSAGES IN SCRIPTURE WHICH THEY CAN NOT UNDERSTAND; BUT AS FOR ME I ALWAYS NOTICED THAT THE PASSAGES IN SCRIPTURE WHICH TROBLE ME ARE THOSE WHICH I DO UNDERSTAND."مکھی پہ مکھی مار معاشروں میں اوریجنل سوچ اور سمجھ کا فقدان ہوتا ہے،’’آئوٹ آف بوکس‘‘ غور و فکر کا بھی قحط ہوتا ہے سو ایسے ماحول میں سارا’’فوکس‘‘ بصارت پر ہوتا ہے اور’’انڈرسٹینڈنگ ‘‘جیسے الفاظ کو بھی انتہائی محدود معنوں میں سمجھا اور برتا جاتا ہے۔بصیرت ، انڈرسٹینڈنگ اور کامن سینس کی گرانی کا اصل سبب سماج کی یہ ساخت ہے جس کا اظہار ہمارے اک ہر لعزیز گلوکار شہزاد رائے نے یہ پوچھ کر کیا ...... سوال کرتا ہے؟نہ کہنے میں اوریجنل نہ سننے اور سمجھنے میں  اوریجنیلٹی۔


.
تازہ ترین