• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تین شہروں میں پراپرٹی فیئر پرائس پر اختلاف

اسلام آباد (مہتاب حیدر،تنویر ہاشمی، حنیف خالد)حکومت اور رئیل سٹیٹ کے نمائندوں کے مابین جائیداد کے لین دین پر  انکم ٹیکس کے معاملے پر جمعرات کو  بھی مذاکرات ہوئے لیکن دونوں فریق ابھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے۔ آج جمعہ کو دوبارہ مذاکرات ہونگے۔ جمعرا ت کو ایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں ہونیوالے والے مذاکرات میں ملک کے 21بڑے شہروں سےدونوں فریقوں کی جانب سےتجویز کردہ جائیداد کی فئیرمارکیٹ ریٹ  کا جائزہ  لیاگیا ،ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز کے وائس چیئرمین عارف جیوا نے ’’جنگ‘‘ کو بتایا کہ جمعرات کو سارا دن دونوں جانب سے تجویز کردہ فئیر مارکیٹ پرائس کی فہرستوں پر ورکنگ جاری رہی ، کراچی ، لاہور اور اسلام آباد کے حکومت کے تجویز کردہ ریٹس میں زیادہ فرق ہے جبکہ رئیل سٹیٹ کی جانب سے تجویز کردہ بعض شہروں کے ریٹس حکومت بڑھانے کا کہہ رہی ہے تاہم اس پر مذاکرات جاری ہیں اور توقع ہے کہ آج جمعہ کو کسی نتیجہ پر پہنچ جائیں گے۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر اور رئیل سٹیٹ کمیٹی کے چیئرمین عبدالرئوف عالم نے بتایا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات میں ایمنسٹی کا کوئی نام نہیں آیا نہ ہی حکومت سے ایمنسٹی مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 30جون 2016 سے پہلے جائیداد کے لین دین پر ٹیکس نافذ نہیں ہونا چاہئے۔ مذاکرات مثبت انداز سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ ایف بی آر حکام کے مطابق  دونوں جانب سے دی گئی فہرستوں کے مطابق جائیداد کی فئیر مارکیٹ پرائس کے تعین کے لیے مذاکرات جاری ہیں ملک بھر کے مختلف شہروں سے تجویز کیے گئے ریٹس پر جمعرات کو سارا دن ورکنگ کی گئی جو آج جمعہ کو بھی جاری رہے گی۔ رئیل سٹیٹ کے نمائندوں کے مطابق حکومت کے تجویز کردہ  بعض شہروں کے فیئر مارکیٹ ریٹ میں زیادہ فرق ہےجبکہ ان علاقوں میں جہاں زیادہ عرصے سے ڈی سی ریٹ تبدیل نہیں کیے گئے ان میں فرق زیادہ آرہا ہے۔ رئیل سٹیٹ کے نمائندوں پر مشتمل 13رکنی کمیٹی حکومتی تجویز کردہ ریٹ کو ماننے سے گریزاں ہے۔ فیئر پرائس مارکیٹ ویلیو کے تعین پر سنگین اختلافات اب بھی باقی ہیں جن پر21بڑے شہروں خاص کر کراچی میں ایف بی آراور پراپرٹی کے نما ئند و ں نے الگ الگ کام کام کیا ہے۔ یہاں پراپرٹی کی سرکاری مالیت فیئرمارکیٹ کی ویلیو سے 10 تا 15 گنا کی حد سے کم تھی۔ بعض جگہ تو ریٹس کا یہ فرق 70 سے 100 تک تھا جس کا انحصار کراچی کے میٹروپولیٹن علاقوں پر تھا۔ اگرطرفین متفق ہوتے ہیں تو فیئر مارکیٹ ویلیو کا ایف بی آر کی طرف سے نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا جو چار سے پانچ گنا تک ہوسکتا ہے۔ ریونیوز پر وزیراعظم کے خصوصی معاون ہارون اختر نے ’’دی نیوز‘‘ کو بتایا ہے کہ ہم نے پراپرٹی سیکٹر کے نمائندوں کو کہا ہے کہ وہ اپنی پسند کی فہرست کے بجائے فیئر مارکیٹ ویلیو میں آگے آئیں۔ سب سے پہلے فیئر مارکیٹ ویلیو کا تعین بڑے شہروں میں ہونا چاہئے اس کے بعد زمینی حقائق کے مطابق مستقبل کا روڈ میپ تشکیل دیا جانا چاہئے۔ چیئرمین ایف بی آر نثار محمد خان نے جمعرات کو بورڈ کے ہیڈکوارٹرز میں پراپرٹی نمائندوں، بلڈرز اور ایف پی سی سی آئی کے رہنمائوں سے طویل مذاکرات کے بعد صحافیوں کے منتخب گروپ کو بتایا ہے کہ مذاکرات جاری ہیں امید ہے کہ اس ہفتے فریقین فیئر مار کیٹ ویلیو پرکسی معاہدے پر متفق ہو جائیں گے۔ معاہد ے کے بعد حکومت جامع پیکیج کی راہ نکال لے گی۔ ایف بی آر اور پراپرٹی نمائندوں کے درمیان کوئی بڑا اختلاف رائے نہیں سوائے ان 18 شہروں کے جہاں 35 فیصد کی رینج کا اختلاف ہے۔ دوسری طرف بڑے شہروں خاص کر کراچی اور اسلام آباد کے بعض علاقوں میں یہ فیئر پرائس ویلیو کا فرق 60 سے 100 گنا تک ہے۔ اب ایف بی آر ڈی سی ریٹس کی جگہ پراپرٹی نمائندوں کے ساتھ نئے مارکیٹ ریٹس پر معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔ ٹیکس سٹیمپ ڈیوٹی کی بنیاد پر جمع کیا گیا ہے جس کے بعد پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ود ہولڈنگ ٹیکس اور پھر فائلرز اور نان فائلرز پر مختلف شرح سے گین ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ فیئر مارکیٹ ویلیوکے تعین کے ساتھ پراپرٹی پر عائد ٹیکس بڑھ جائے گا اور ایف بی آر کا تخمینہ ہے کہ وہ اس سے رواں مالی سال کے دوران 26 سے 30 ارب روپے لا سکتے ہیں۔ ایف بی آر کے سروے کے مطابق پراپرٹی کا سالانہ لین دین 6 سے 7 ہزار ارب ہے اورسٹیمپ ڈیوٹی کی بنیاد پر جمع ہونے والی رقم سے ظاہر ہوتا ہے کہ پراپرٹی کا کاروبار جاری ہے، جولائی کے پہلے 28 دن میں پارٹی کی خرید و فروخت کم ہونے کے بجائے بڑھی ہے جبکہ خریداری میں 10 سے 15 ملین کی معمولی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے گزشتہ ہفتے اجلاس میں فیصلہ کیا تھا کہ ایف بی آر پراپرٹی کے نمائندے پرپرٹی کی فیئر مارکیٹ ویلیو پر الگ الگ کام کریں گے اور پھرباہمی رضامندی سے مارکیٹ ویلیو پر اتفاق رائے پیدا کریں گے۔ ایف بی آر نے اپنے کمشنر سے کہا تھا کہ وہ پراپرٹی کی مارکیٹ ویلیو کے جدول بنائیں اور اوسط ریٹس کے ساتھ آگے آئیں جس کا انحصارشہروں کے مختلف علاقوں کے محل وقوع پر ہو، اس سلسلے میں ابتدائی طورپر 18 شہروں کو منتخب کیا گیا جو بعد میں 21تک بڑھائے گئے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایف بی آر کو ہدایت کی ہے کہ وہ پراپرٹی کی ویلیو کا تعین کرانے کے لئے تھرڈ پارٹی کو ہائر کرے۔  انہوں نے ایف بی آر کے انٹرنل ہائر سٹاف کے کام کو کائونٹر چیک کے لئے از سر نو چار تخمینہ لگانے والوں(Valuators)کی خدمات حاصل کیں۔ فیئر مار کیٹ ویلیو کی بنیاد پر جن پر ایف بی آر نے کام کیا تھا، تخمینہ لگانے والوں ایف بی آر کے 80  فیصد کام کی توثیق کی جو درست تھا۔
تازہ ترین