• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جیو کا معاملہ، صحافت بچے گی تو جمہوریت رہےگی، سیاسی و مذہبی رہنما

کراچی، راولپنڈی، اسلام آباد، ملتان (نمائندگان جنگ) سیاسی و مذہبی رہنمائوں نے جنگ گروپ کے جیو نیوز چینل کو کراچی میں آخری نمبروں پر کرنے اور صحافتی مواد پر قدغن لگانے کی مذمت کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ جیو پاکستان کا نمبر ون چینل ہےاور یہ حقیقت ایک عام ٹھیلے والا بھی جانتا ہے۔ اس کیخلاف کوئی غیر قانونی اقدام آزادی صحافت کا گلہ گھونٹنے کے مترادف ہے۔جس کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا۔ رہنمائوں کا کہنا تھا کہ صحافت بچے گی تو جمہوریت بچے گی، جیو کو سابقہ نمبروں پر بحال کیا جائے۔امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق ، سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ اور سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم نے کراچی میں کیبل آپریٹرز کی طرف سے جیو نیوز کو آخری نمبر پر چلانے اور پیمرا قوانین پر عملدرآمد نہ کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ پیمرا کے احکامات کے مطابق جیو کو اس کے سابقہ نمبر پر بحال کیا جائے۔ناظم اعلیٰ وفاق المدارس پاکستان جنوبی پنجاب علامہ زبیر احمد نے کہا ہے کہ پیمرا ذمہ دار ادارہ ہے مساوات قائم رکھنے کیلئے ذمہ دارانہ رویہ اپنائے ذاتی خواہشات کی بنا پر کسی بھی چینل کو دیوار سے لگانا آزادی صحافت کے ضمیر کے منافی ہے  ضابطہ اخلاق کی پابندی سب پر یکساں ہونی چاہیے۔ مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں نے جیو کو ایک بار پھر بند کرنے اور بعض علاقوں میں آخری نمبروں پر ڈالنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی اظہار رائے کے خلاف قرار دیا ہے اور مطالبہ کیاہے کہ جیوکواس کی پرانی پوزیشن پر فی الفوربحال کیا جائے۔ سینئر مسلم لیگی رہنما سید غوث علی شاہ ، جمعیت علمائے اسلام سندھ کے نائب امیر قاری محمد عثمان، سیکرٹری اطلاعات اسلم غوری، پی ڈی پی کے سربراہ بشارت مرزا، تحریک استقلال کے سربراہ رحمت وردگ، جے یو پی کے رہنما صدیق راٹھور، مستقیم نورانی، سنی تحریک کے شاہد غوری، تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ، سبحان علی ساحل، مسلم لیگ (ن) کے رہنما علی اکبر گجر، خواجہ طارق نذیر، جے یو پی نورانی کے قاضی احمد نورانی نے اپنے علیحدہ علیحدہ بیانات میں کہا ہے کہ جیو کی بندش عوام کو اطلاعات سے محروم کرنے کے مترادف ہے‘جیو ملک کی ترقی و استحکام میں اہم کردار ادا کررہا ہے ۔ ان حالات میں جیو کو آخری نمبروں پر ڈالنا پیمراکے قوانین سے بھی انحراف ہے‘ بلا جواز کسی بھی چینل کے خلاف انتقامی کارروائی کو مذہبی و سیاسی جماعتیں آزادی اظہار رائے کے خلاف سمجھتی ہے۔ ان رہنمائوں نے کہا ہے کہ جیو نے عوام تک ہمیشہ بروقت اطلاع اور خبر پہنچائی ہے۔ عوام کو شعور و آگہی دی ہے‘ جیو کو اس کے اصل نمبروں پر فی الفور بحال کیا جائے۔ اس ضمن میں پیمرا کے قوانین کی پاسداری کی جائے۔
تازہ ترین