• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نندی پور پاور پلانٹ درد سر بن گیا، ماہانہ اربوں روپےکا نقصان

اسلام آباد (رپورٹ:خالد مصطفیٰ) نیشنل ٹرانسمیشن ڈسٹری بیوشن کمپنی (این ٹی ڈی سی) کے مطابق نندی پور پلانٹ ہر ماہ ہونے والے بھاری نقصانات کے ساتھ درد سر بن گیا ہے۔ یہ بات جمعرات کو یہاں این ٹی ڈی سی نے سنٹرل پاور پرچیز ایجنسی (سی پی پی اے) کی فیول ایڈجسٹمنٹ کے لیے پٹیشن کی سماعت کے دوران بتائی۔ این ٹی ڈی سی کے مطابق کمرشل طورپر فعال ہونے کا مقررہ ایک سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود نندی پور پلانٹ سے 425میگا واٹ بجلی پیدا نہیں ہورہی ہے۔ صرف جون 2016میں پروجیکٹ پر نقصان کا تخمینہ 4ارب 46کروڑ روپے ہے۔ سی پی پی اے نے کہا کہ ای پی سی کنٹریکٹر پروجیکٹ کی چینی کمپنی جرمانے کی ذمہ دار ہے۔ لیکن حکومت نے سی پی پی اے کو جرمانہ  عائدکرنے سے روک دیا ہے۔ نندی پور پاور پلانٹ جسے 425میگا واٹ بجلی پیدا کرنا تھا، وہ صرف 230میگا واٹ بجلی پیدا کر پارہا ہے۔ جس کی وجہ سے ہر ماہ اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔ سی پی پی اے حکام کے مطابق بجلی کی مہنگی پیداوار اور اس پر لاگت وصول نہ ہونے کے باعث صرف جون میں 4ارب 46کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ تاہم نیپرا نے یہ مالی بوجھ صارفین کو منتقل کرنے سے انکار کردیا۔ سمجھوتے کے تحت اگر ای پی سی کنٹریکٹر پلانٹ کی شروعات کے ایک سال کے عرصہ میں مطلوبہ 425میگا واٹ بجلی کی فراہمی میں ناکام رہتا ہے تو وہ جرمانے کا مستحق ہے۔ لیکن حکومت نے مالی جرمانہ عائد کرنے سے روک دیا۔ قبل ازیں چئیرمین نیپرا طارق سدو ز ئی نے اپنی آبزرویشن میں کہا کہ حکومت گراں نرخوں پر پاور پلانٹس چلانے پر کیوں بضد ہے؟تاہم سی پی پی اے کی پٹیشن پر ریگولیر نے بجلی کے ٹیرف میں جون 2016کے لیے 2.80روپے فی یونٹ کمی کی منظوری دے دی۔ جون میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے 6.28روپے فی یونٹ چارج کرکے صارفین سے 21ارب روپے اضافی وصول کئے جبکہ حقیقی پیداواری لاگت 4.48روپے فی یونٹ رہی۔ اس طرح ستمبر کے بلوں میں انہیں 2.80روپے فی یونٹ ریلیف ملے گا۔ تاہم 300یونٹس ماہانہ استعمال کرنے والے گھریلو اور زرعی صارفین کو اس ریلیف سے فائدہ نہیں پہنچے گا۔ اس کے علاوہ کے الیکٹرک کے تمام صارفین بھی اس ریلیف سے استفادہ نہیں کرسکیں گے۔ 
تازہ ترین