• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
صوبہ سندھ میں رینجرز کے اختیارات پر توسیع کا معاملہ صوبہ سندھ اور وفاق کے درمیان متنازع بن گیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ رینجرز کو وفاقی حکومت کی مکمل حمایت حاصل ہے اور حاصل رہے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ سندھ کے نئے وزیر اعلیٰ اس مسئلے کو ایک دو روز میں طے کر دیں گے جبکہ سندھ کابینہ کی تقریب حلف برداری کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ رینجرز کے اختیارات میں توسیع کے معاملے پر سابق وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ نے کچھ کام کیا تھا سب کو دیکھوں گا اور ایک دو روز میں یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ سندھ خصوصاً کراچی میں رینجرز آپریشن سے امن بحال ہوا ہے اور یہ اعتراف کیا گیا ہے کہ ٹارگٹ کلنگ، بھتہ مافیا اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں نمایاں طور پر کمی ہوئی ہے تاہم رینجرز کے اختیارات میں توسیع کے لئے سیاسی قیادت کی رضا مندی ضروری ہے اگر اختیارات کی توسیع کو متنازع بنایا گیا تو امن و امان کی صورتحال کو کیسے درست کیا جا سکے گا۔ اس حوالے سے دونوں جانب سے افہام و تفہیم کی فضا قائم ہونی چاہئے۔ اب جب سندھ کی قیادت میں تبدیلی آئی ہے تو توقع ہے کہ نئی قیادت مراد بر لائے گی۔ تاہم رینجرز پر بھی لازم ہے کہ اپنے اختیارات کی حدود میں رہیں اگر وہ اس سے تجاوز کریں گے تو ان پر سوال اٹھیں گے۔ اس لئے ضروری ہے دونوں جانب سے افہام و تفہیم کا مظاہرہ کیا جائے اس طرح رینجرز کو دیئے گئے اہداف کو نہ صرف حاصل کیا جا سکے گا بلکہ اس سے کراچی اور سندھ میں مستقل اور دیرپا عمل کا وہ خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے گا جس کے صرف اہل کراچی ہی نہیں بلکہ پورا پاکستان منتظر ہے اور اس کیلئے ہرممکن کوشش ہی نہیں بلکہ دعا گو بھی ہے۔ اسلئے مفاہمت اور اتفاق و اشتراک کے اس عمل کو جتنا زیادہ آگے بڑھایا جائے اتنا ہی بہتر ہو گا۔
تازہ ترین