• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر پاکستانی سفارت خانے نے خلیجی ممالک میں روزگار سے فارغ کئے جانے والے پاکستانی ملازمین کو خوراک اور طبی امداد وغیرہ کے لئے خصوصی فنڈ اور سہولیاتی مرکز قائم کردیا ہے۔ یہ پریشان حال ورکر اس وقت خلیجی ممالک کے کئی شہروں میں کیمپوں میں مقیم ہیں۔ سفارت خانہ ورکروں کےواجبات اور تنخواہوں کے کلیمز مرتب کرنے میں بھی مدد دے رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ایک خلیجی ملک کی دو کمپنیوں نے ساڑھے 8ہزار سے زائد پاکستانی مزدوروں کو فارغ کردیا ہے میزبان ملک نے ان کمپنیوں کو فوری طور پر ان کے واجبات کی ادائیگی کا حکم دیا ہے۔ مذکورہ کمپنیوں سے فارغ ہونے والوں کے ورک پرمٹس کی منتقلی کی کوشش کی جا رہی ہے اور جو لوگ واپس وطن آنا چاہیں انہیں بھی ضروری سہولت مہیا کی جائے گی۔ تیل کی عالمی قیمتیں گرنے کی وجہ سے مشرق وسطیٰ کے تیل پیدا کرنے والے ممالک نے تیل کی پیداوار کم کر دی ہے جس سے وہاں کام کرنے والے پاکستانی، بھارتی، بنگلہ دیشی اور افغان کارکنوں کیلئے روزگار کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔ ان ملکوں میں ہزاروں پاکستانی کام کر رہے ہیں جو اس پریشان کن صورت حال سے دو چار ہیں۔ بیرون ملک پاکستانی اربوں ڈالر کما کر پاکستان بھیج رہے ہیں جس سے زرمبادلہ کے ذخائر ریکارڈ سطح تک پہنچ گئے ہیں ان میں سے زیادہ تر مشرق وسطیٰ میں اقامت پذیر ہیں، اگرچہ وزیراعظم نواز شریف ان کی بہبود میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں اور انہوں نے کہاہے کہ ہم اپنے محنتی ورکرز کے ساتھ کھڑے ہیں جو اپنے خاندانوں کے لئے روزگار کمانے کی غرض سے دطن سے دور ہیں تاہم حکومت کو آنے والے وقت کیلئے عملی پیش بندی کرنا پڑے گی تاکہ یہ لوگ واپس آئیں تو ان کے روزگار اور دوسرے مسائل کا حل پہلے سے ہمارے پاس موجود ہو۔ اس کے ساتھ ہی جو ورکرز خلیجی ملکوں میں پھنسے ہوئے ہیں انہیں مشکلات سے نکالنے کے انتظامات میں کوئی کسر باقی نہ رہنے دی جائے۔ توقع ہے کہ متعلقہ حکام وزیراعظم کی خواہش کے مطابق اس مسئلے کو حل کریں گے۔
تازہ ترین