• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پیارےشہباز صاحب
اللہ تبارک و تعالیٰ آپ کی حالت پر رحم کرے اور وہ تمام احباب جو سانحہ ماڈل ٹائون کی پاداش میں معطل، برخواست یا اندر ہوئے ہیں ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے۔ آمین ثم آمین۔
ہر واقعہ اور تجربہ انسان کو کچھ نہ کچھ سکھاتا ہے اور کوئی نہ کوئی چیزنئی چیز دکھاتاہے۔ یہ سانحہ جہاں اور بہت کچھ کر گیا ہے وہاں میرے لئے بھی سوچ کا ایک نیا دریچہ کھول گیا ہے اور وہ ہے گلو بٹ! بخدا میں نے آج تک اس سے زیادہ کارآمد، سخت جان، وفادار اور بدہیت شخص نہیں دیکھا۔ اس کی شخصیت دیکھ کر یقین ہونے لگتا ہے کہ اگر رب کریم کچھ کرنے کی ٹھان لے تو کرکے دکھاتا ہے۔ میں تو اس کی مونچھیں دیکھ کر ہی دنگ رہ گیا ہوں۔ توبہ توبہ توبہ! آخر یہ بندہ ان کی حجامت کیسے کرواتا ہوگا۔ ہیں جی؟ میں حیران ہوں کہ ایسا عجیب الخلقت آدمی آپ کو ملا کہاں سے؟ سنا ہے برخوردارحمزہ نے اسے بھی دیگر چیتوں کے ہمراہ کسی پرفضا پہاڑی مقام سے پکڑا تھا۔ ڈاکٹرآصف کرمانی بتا رہا تھا کہ حمزہ نے اسے اپنے ایک جلسے میں نوازلیگ کاشیر کہہ کر بھی پکار رکھا ہے۔ اگر یہ خبر درست ہے اور برخوردار واقعی اس حرکت کا ارتکاب کرچکا ہے تو پھر دعا کریں کہ جلسہ مذکورہ کی ٹی وی فوٹیج دستیاب نہ ہوسکے ورنہ یہ گلوبٹ صاحب آپ کے ساتھ ساتھ میر ےبھی گلے پڑ جائیں گے۔ اس حوالے سے ضرور ی ہے کہ آپ تمام ٹی وی چینلز کے متعلقہ کیمرہ مین کو بہلا پھسلاکر اپنے گھر بلائیں۔ پہلے تو پیار محبت کی زبان میں سمجھائیں کہ وطن عزیز اس وقت حالت ِ ڈبل جنگ میں ہے۔ یعنی ایک جنگ تووزیرستان میں جاری ہے جبکہ دوسری ماڈل ٹائون ایکسٹینشن میں۔ اس لئے حب الوطنی کا تقاضہ ہے کہ آپ متعلقہ فوٹیج ہمارے حوالے کرکے ایک سچا پاکستانی ہونے کا ثبوت پیش کریں۔ ساتھ ہی آپ ان مساکین کو صوبائی بیت المال سے دس دس ہزارروپے بھی لے کر دے سکتے ہیں تاکہ ان کی عیدوغیرہ اچھی گزر سکے۔ تاہم اگر یہ ناعاقبت اندیش عناصرفوٹیج مہیاکرنے میں ٹال مٹول سے کام لیں تو پھر ان وطن دشمنوں کے ساتھ کوئی رعایت نہ کی جائے۔ انہیں خوب زدوکوب کرکے پہلے تو ہلاک کرنے کی کوشش کی جائے اس کام کےلئے آپ کو عزیزم گلو بٹ کو ضمانت پر رہا کروانا پڑے گا۔ ویسے میں نے تو یہ بھی سنا ہے کہ عزیزم ضمانت پر رہا ہو کرعنقریب بیرون ملک بھاگنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ آپ کو چاہئے کہ ایسے کارآمد شخص کو ضائع ہونے سے بچائیں اور کچھ نہیں توینگ ڈاکٹرز والا معاملہ بھی اسی کے حوالے کریں۔ آپ اگر چاہیں تو گلوبٹ کو اپنا وزیرصحت بھی بنا سکتے ہیں اس سے ینگ ڈاکٹرز بھی کینڈے میں رہیں گے اور نرسیں بھی ۔ مجھے یقین ہے کہ یہ نرسوں کا بھی خیال رکھے گا ۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ ڈاکٹروں کا خیال رکھے اور ہاتھ دھو کر نرسوں کے پیچھے پڑا رہے، ہیں جی!
مولوی صاحب کینیڈا سے تشریف تو لے آئے ہیں مگر پتہ اس بار بھی کچھ نہیں کہ کرنا کیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس شورشرابے کی پلاننگ آج سے چار پانچ ماہ پہلے جن پوشیدہ اور رنجیدہ قوتوں نے کی تھی وہ آج کل دیگر اہم کاموں میں مصروف ہیں اس لئے مولوی صاحب کی حیثیت آج بھی ایک سکڈمیزائل سے زیادہ نہیں۔انہیں کچھ پتہ نہیں کہ کس پر گرنا ہے اور کب گرنا ہے۔ اس لئے اس طرف سے ہم تو بے فکر ہیں آپ بھی ہرگز پریشان مت ہوں۔ مذکورہ قوتیں جب فارغ ہوں گی تو اس وقت تک مولوی صاحب کے غبارے سے بھی ہوا نکل چکی ہوگی اور جہاں تک سانحہ ماڈل ٹائون کا تعلق ہے، یہ ہمارے حلق کی ہڈی ثابت ہوسکتا تھامگرشکر کریں اس قوم کی یادداشت بڑی کمزورہے۔ مہینے دوگزر جانے دیں، انہیں یادبھی نہیں رہے گا کہ کیا ہوا تھا۔ ذرا غورکریں کہ یہ معصوم کتنی جلدی بھول چکے ہیں کہ ہم نےان کا قیمتی ووٹ کس کس وعدے پر لیا تھا۔ سانحے میں مرنے والوں کے لئے تیس تیس لاکھ فی کس کی رقم بہت قلیل ہے۔ اسے بڑھاکر ایک ایک کروڑ کریں البتہ تیس تیس لاکھ ان سب کو دیں جو زندہ بچ گئے ہیں۔ کیا ہی اچھاہو کہ لاہور کے ہر تھانے کے باہر ایک ریٹ لسٹ آویزاں ہو جس پر مرنے، زخمی ہونے اور بچ جانےوالوں کے لئے الگ الگ معاوضے درج ہوں۔ میری مانیں تو پانچ سات کروڑ کی آفر مولوی صاحب کو بھی کردیں کہ اس میں حرج ہی کیاہے۔ آخر ماضی میں بھی تو ہمارا ن کے ساتھ بڑا تفصیلی لین دین رہا ہے۔
ویسے پنجاب کا آئی جی پولیس تبدیل کرکے آپ نے کی تو غریب مار ہی ہے کیونکہ بیچارے خان بیگ سے زیادہ بے ضرر بلکہ ہومیوپیتھک آئی جی میں نے آج تک نہیں دیکھا ۔ اس معصوم کااگر فائدہ کچھ نہیں تھا تو نقصان بھی نہیں تھا۔آپ نے خواہ مخواہ اسے فارغ کیا۔ آخر خواجہ آصف، ممنون حسین اور نجم سیٹھی بھی تو اپنے اپنے عہدوں پرقائم ہیں ہی ناں حالانکہ تینوں ککھ بھن کر دہرا نہیں کرتے لیکن ان کےمحض ہونے سےہی ماحول پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے رہتے ہیں۔ خان بیگ کا حساب بھی وہی ہے۔ اگر دیکھا جائے تو نام کے اعتبار سے بھی خان بیگ صاحب ایک نابغہ ٔ روزگار ہستی ہیں یعنی نام سرے سے ہے ہی نہیں فقط دو عدد ذاتیں یا قومیں ہی نظرآتی ہیں۔خان اور بیگ۔ یہ تو ایسے ہی ہے جیسے کوئی اپنا نام وڑائچ چیمہ، چٹھہ جٹ یا رانا راجپوت وغیرہ رکھ لے، ہیں جی؟
نئے آئی جی مشتاق سکھیرے کو میں کافی تفصیل سے جانتاہوں۔ آدمی اچھا ہے بس آپ کو اس کی دو چار باتوں کا خیال ضرور رکھناپڑےگا اور وہ باتیں میںآپ کو بذریعہ خط نہیں بلکہ بالمشافہ بتائوںگا۔
امید ہے ڈاکٹر توقیر صاحب خیریت سے ہوں گے۔ میں نےسوچا تھا پنجاب سے فارغ ہوگئے ہیںتو یہاں مرکز میں ہی انہیں ڈی جی ہیلتھ وغیرہ لگادوں مگر فواد حسن فواد جو ہر ٹھیک بات غلط وقت پر بتاتا ہے کہنے لگا کہ ’’توقیرصاحب دوائیوں والے ڈاکٹر نہیں بلکہ پی ایچ ڈی والے ڈاکٹر ہیں،‘‘ کیا یہ درست ہے؟
فقط والسلام
آپ کا خیر اندیش
تازہ ترین