• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ون ویلنگ ملک کے اکثر شہروں میں ایک وبا کی طرح پھیل رہی ہے جو نہ صرف اس نام نہاد کھیل میں حصہ لینے والوں کے لئے جان لیوا ثابت ہو رہی ہے بلکہ اس سنسنی خیزی کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کے والدین کے لئے عمر بھر کے صدمے کا موجب بن رہی ہے ۔اس کے علاوہ ون ویلنگ نہ صرف ٹریفک حادثات میں اضافے کا سبب بن رہی ہے بلکہ اس سے ٹریفک کی روانی پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ چھٹی کا دن یا تہوار ہو تو ون ویلنگ میں تیزی آ جاتی ہے جس سے عوام کا باہر نکلنا دشوار ہو جاتا ہے۔ اب جشن آزادی کا دن قریب آ رہا ہے اس موقع پر گزشتہ برسوں میں سڑکوں پر جو ہلّا گلّا مچایا جاتا ہے اس کے اعادہ کو روکنے کے لئے حکومت پنجاب نے ون ویلروں کے خلاف سخت کریک ڈائون کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ مہم گزشتہ کئی ایام سے جاری ہے اور اب تک ون ویلروں کے خلاف 3160مقدمات درج کئے جا چکے ہیں جبکہ 3378افراد کو حراست میں بھی لیا جا چکا ہے۔ موٹر وہیکل آرڈیننس 1965کے تحت اس جرم کا ارتکاب کرنے والوں کو 6ماہ سے دو سال قید اور 10ہزار روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں جبکہ ایک نئے قانون کے تحت ون ویلنگ کرنے والے کی نہ صرف موٹر سائیکل ضبط کی جا سکے گی بلکہ والدین کو بھی مجموعہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 109کے تحت اعانت جرم کا مرتب قرار دیا جائے گا اور ون ویلنگ کے لئے موٹر سائیکل تیار کرنے والے مکینک کو بھی کم از کم 6ماہ قید یا 5ہزار روپے جرمانہ تک کی سزا دی جا سکے گی۔ توقع کی جانی چاہئے کہ یہ مہم صرف پنجاب نہیں بلکہ دوسرے صوبوں کے بڑے شہروں اور اور قصبات میں بھی پوری محنت اور جانفشانی کے ساتھ جاری رکھی جائے گی اور محض جشن آزادی کے دن تک نہیں بلکہ اس جان لیوا کھیل کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گی۔ اور سڑکوں کو تمام عوام و خواص کے لئے محفوظ اور مامون بنانے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا۔
تازہ ترین