• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقوام متحدہ نے داؤد ابراہیم کے پاکستان میں 9پتے مسترد کردیئے ، بھارت کو ندامت کا سامنا

اسلام آباد (ماریانہ بابر) پاکستان نے اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں اعلان کیا ہے کہ داعش،القاعدہ کے جن افراد اور اداروں کے خلاف پابندیوں کی فہرست دی گئی ہے ان کے اثاثے منجمد کر دیئے گئے ہیں، ان پر سفری پابندیاں لگادی گئی ہیں اور ان پر ہتھیاروں کے حصول پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے لیکن ساتھ ہی ساتھ پاکستان نے بھارت کی اس تجویز کو بھی مسترد کر دیا کہ پاکستان میں تین نئے پتوں کو دائود ابراہیم کی سمری کا حصہ بنادیاجائے۔ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ کمیٹی کو بھارت کی جانب سے فراہم کی گئی اطلاعات غلط ہیں اور ان کا محرک پاکستان ک بدنام کرنا اور دہشت گردی کے خلاف اس کی مثالی کوششوں کی اہمیت گھٹانا ہے۔‘‘ بھارت کےلیے آج کا دن بڑا ندامت کا دن تھا ،آج جب اقوام متحدہ نے اسے بتایا کہ دائود ابراہیم کے پاکستان میں جو 9پتے بھارت نے دیئے ہیں انہیں اقوام متحدہ کی کمیٹی نے غلط پایا ہے چنانچہ انہیں اس فہرست سے نکال یا گیا ہے۔بھاررت نے یہ ظاہر کرنے کےلیے دائود ابراہیم پاکستان میں رہ رہا ہے ایسے دستاویز ی ثبوت دیئے جن میں 9پتوں کی فہرست تھی اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ وہ تیزی سے اپنے ٹھکانے تبدیل کر تا رہتا ہے ۔دائود ابراہیم کی جس بڑی املاک کا حوالہ بھارت نے دیا وہ پتہ امریکا میں پاکستانی سفیر کے اسلام آباد میں گھر کا نکلا۔دی نیوز کی تحقیقات کے مطابق جس گھر کا حوالہ دیاجارہا ہے وہ کئی عشروں سے ڈاکٹر ملیحہ لودھی کے خاندان کا گھر ہے اور 1970کے عشرے میں یہ ان کے والدین نے تعمیر کیا تھا۔یہ امرانتہائی حیران کن ہے کہ ابھرتی ہوئی علاقائی طاقت یوں لڑکھڑا جاتی ہے اور اقوام متحدہ میں پاکستان کی معززترین ہستی کے گھر کا پتہ دیاجاتا ہے حالانکہ اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن بھی اس غلط رہائش گاہ کی حقیقت کا پتہ چلاسکتا تھا کیونکہ اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر کا گھر کوئی عام گھر نہیں ہے۔یہ ایسا گھر ہے جہاں اکثر وی وی آئی پی لوگ آتے رہتے ہیں۔ تاہم باقی 6پتے جو بھارت نے فراہم کیے ان میں اقوام متحدہ نے کوئی ترمیم نہیں کی ان کے بارے میں بھارت کا کہنا ہے کہ دائود ابراہیم اکثر یہاں آتا جاتا رہتا ہے۔ اب خداہی جانتا ہے اگر ایک گھر جو اقوا م متحدہ میں پاکستانی سفیر کا ہے تو باقی گھر کن معزز لوگوں کی رہائشگاہیں ہیں۔ بھارت میں اتنی اخلا قی جرات تو ہونا چاہئے کہ وہ پاکستان سے معذرت کرے کہ جو پتے اس نے دیئے وہ غلط اور پرامن پاکستانی شہریوں کے تھے۔ اقوام متحدہ حسب معمول نئی دہلی کے دیئے گئے غلط پتوں کی تصدیق سے گریزاں رہی اور انہیں بغیر تصدیق کے ہی شائع کر دیاجس سے ان لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑیں جو ان میں رہائش پذیر تھے۔
تازہ ترین