• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منیٰ بھگدڑ حادثہ: ’رمی‘ کے اوقات میں کمی کا فیصلہ

 ریاض(جنگ نیوز)سعودی حکومت نے گزشتہ سال منیٰ میں بھگدڑ کے باعث 2 ہزار سے زائد افراد کی ہلاکت کے باعث رواں سال حج کے رکن ’رمی‘ کے اوقات میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ نے سعودی اخبارات حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ رواں سال منیٰ میں ’جمرات‘ کے مقام پر ’رمی‘ کے اوقات میں 12 گھنٹے تک کمی کی جائے گی۔ حج کے اہم رکن کی حیثیت سے علامتی شیطانوں کو کنکر مارنے کا عمل یعنی ’رمی‘ ہمیشہ کی طرح 3 دن یعنی 10، 11 اور 12 ذوالحج کو کی جائے گی۔تاہم سعودی وزارت حج کا کہنا ہے کہ رواں سال عازمین حج کے لیے حفاظتی تدابیر کے طور پر پہلے روز صبح 6 بجے سے ساڑھے 10 بجے تک رمی کی اجازت نہیں دی جائے گی، دوسرے روز دوپہر 2 بجے سے شام 6 بجے تک اس کی ممانعت ہوگی، جبکہ تیسرے روز صبح ساڑھے 10 بجے سے دوپہر 2 بجے تک ’رمی‘ کی اجازت نہیں ہوگی۔وزارت حج کے انڈر سیکریٹری حسین الشریف نے کہا کہ یہ طریقہ کار اختیار کرنے کی وجہ سے عازمین حج باآسانی رمی کرسکیں گے، جبکہ وقفے کے باعث ہجوم کم ہونے کی وجہ سے بھگدڑ سے بھی بچا جاسکے گا۔انہوں نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ رمی کے لیے وقت کی اس پابندی کی وجہ سے ہجوم کو کس طرح کم کیا جاسکے گا۔
تازہ ترین