• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغانستان نے کابل یونیورسٹی پرحملے کا الزام پاکستان پر لگادیا، اشرف غنی کا جنرل راحیل کو فون

 راولپنڈی(جنگ نیوز،صباح نیوز)افغانستان نے کابل کے مرکزمیں واقع امریکی یونیورسٹی پرحملے کاالزام پاکستان پرلگادیا،افغان صدارتی محل کے ترجمان کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہاگیاہےکہ حملے کی منصوبہ بندی پاکستان میں کی گئی ،دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو ٹیلی فون کیا،گفتگوکے دوران جنرل راحیل نے حملے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے  واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔جنرل راحیل نے کہاکہ پاکستانی سرزمین افغانستان میں دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے،جنرل راحیل نے افغان صدر کو یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ معلومات کی فراہمی پرحملے کی تحقیقات میں ہرممکن تعاون کیا جائیگا۔آئی ایس پی آر کے مطابق افغان حکام نے امریکی یونیورسٹی پر حملے میں مبینہ طور پر استعمال ہونے والے تین موبائل فون نمبر دیئے تھے جو مبینہ طور پر دہشتگرد حملے کے دوران حملہ آوروں کے زیر استعمال تھے ۔آئی ایس پی آر کے مطابق افغان حکام کی طرف سے فراہم کئے جانے والے تینوں موبائل نمبروں کی بنیاد پر پاک فوج نے پاک افغان بارڈر کے قریب عسکریت پسندوں کی موجودگی کی تصدیق کے لئے کومبنگ آپریشن شروع کیا جس دوران اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ یہ سمز ایک افغان کمپنی آپریٹ کر رہی ہے جس کے سگنل پاک افغان سرحدکے قریب بعض علاقوں میں آتے ہیں ۔اب تک کی تمام معلومات سے افغان حکام کو آگاہ کردیا گیا ہے ۔موبائل نمبروں کے بارے میں دیگر تکنیکی تجزیہ کیا جا رہا ہے ۔آرمی چیف جنرل راحیل نے افغان صدر کو اس سلسلے میں مزید معلومات فراہم کرنے کے حوالے سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔دریں اثناء افغانستان میں اتحادی افواج کے کمانڈر جنرل جان نکلسن اور امریکی نمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی۔آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں خطے کی سکیورٹی صورتحال، باہمی دلچسپی کے امور اور پاک افغان بارڈر مینجمنٹ پر بات چیت کی گئی۔ امریکی وفد نے خطے میں استحکام اور دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج کے عزم اور کوششوں کو سراہا۔ادھرپاکستان نے کابل میں امریکی یونیورسٹی پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی ہے جس میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوگئیں اور متعدد افراد زخمی ہوئے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری ایک بیان میں اس  واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہم افغانستان کی حکومت، عوام اور حملے میں ہلاک ہونے والوں کےسو گوار خاندانوں سے تعزیت کرتے ہیں اور زخمی ہونے والوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعا گو ہیں۔ بیان میں دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، جبکہ وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے ایک الگ بیان میں اٹلی میں ہونے والے زلزلے میں متعدد افراد کی ہلاکتوں پر پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے دُکھ اور  یکجہتی کا اظہار کیا گیا ۔
تازہ ترین