• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
بلدیاتی نظام عوام کو شہری سہولتیں ان کے گھروں اور گلی محلوں تک پہنچانے کا نام ہے بدقسمتی سے کئی سال تک بلدیاتی اداروں کے انتخابات نہ ہونے کی وجہ سے شہری ان سہولتوں سے محروم رہے موجودہ حکومت کے دور میں صوبائی حکومتوں نے بلدیاتی انتخابات کرا تو دیئے مگر اختیارات کی مرکزیت اپنے ہاتھوں میں رکھنے کی خواہش کی بنا پر بلدیاتی اداروں کے عہدیداروں کے انتخابات میں کافی عرصہ تک لیت و لعل سے کام لیا اس معاملے میں بلوچستان سب پر بازی لے گیا اور کونسلروں سے لے کر میئر اور چیئرمینوں تک تمام انتخابات سب سے پہلے مکمل کرائے بدھ کو سادھ میں یہ عمل بخیرو و خوبی اور پرامن طور پر مکمل ہوا حسب توقع سکھر، لاڑکانہ، گھوٹکی اور بدین سمیت کئی شہروں میں پیپلز پارٹی کے امیدوار میئر اور چیئرمین منتخب ہو گئے حیدر آباد اور کراچی میں ایم کیو ایم کے میئر اور ڈپٹی میئر منتخب ہو گئے ایم کیو ایم کے بارے میں تحفظات کے باوجود وفاقی اور صوبائی حکومت یا کسی ایجنسی نے مداخلت نہیں کی اور اس کے مینڈیٹ کو تسلیم کر لیا اس کا مطلب یہ لیا جا رہا ہے کہ متحدہ معمول کی سیاست کرے اور مسلمہ جمہوری اصولوں پر عمل کرے تو اس کے مینڈیٹ پر کسی ادارے کو کوئی اعتراض نہیں کراچی کے تین اضلاع میں ایم کیو ایم اور دو میں پیپلز پارٹی کامیاب رہی اندرون سندھ مسلم لیگ ن اور دوسری جماعتوں کو بھی کہیں کہیں نمائندگی مل گئی اس طرح اس صوبے میں بلدیاتی اداروں کی تشکیل مکمل ہو گئی پنجاب میں انتخابات تو کرا دیئے گئے تھے مگر بلدیاتی اداروں کے سربراہوں کے انتخابات ابھی تک نہیں کرائے گئے جس کی وجہ سے صوبائی حکومت اعتراضات کی زد میں ہے سربراہوں کے انتخابات بھی جلد ہونے چاہئیں اور اس کے ساتھ ہی چاروں صوبوں میں بلدیاتی اداروں کو تمام ضروری اختیارات اور فنڈز بھی مہیا کئے جانے چاہئیں تا کہ عام آدمی کے مسائل اس کی دہلیز پر حل ہو سکیں بلدیاتی ادارے جمہوریت کی بنیاد ہیں مستقبل کی قیادت کی سیاسی تربیت انہی اداروں میں ہوتی ہے اور قومی قیادت بھی انہی سے ابھرتی ہے توقع ہے کہ صوبائی اور وفاقی حکومتیں مکمل اختیارات کے ساتھ انہیں پنپنے کا پورا موقع دیں گی۔


.
تازہ ترین