• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دھرنے میں 2افراد کی ہلاکت،وزیراعظم سمیت11افراد کیخلاف مقدمہ خارج

اسلام آباد(ایوب ناصر خصوصی نامہ نگار) معلوم ہوا ہے کہ ریڈ زون میں دھرنےکےدوران 30اگست 2014کو پولیس سے تصادم کےدوران دو افراد کی ہلاکت پر وزیراعظم محمد نواز شریف اور چار وفاقی وزرا ءسمیت 11افراد کے خلاف درج مقدمہ قتل عدم ثبوت کی بناءپر خارج کر دیا گیا ہے یہ مقدمہ 15ستمبر 2014کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد جواد عباس حسن نے پاکستان عوامی تحریک کے عمر ریاض عباسی کی 22اے کی درخواست کی سماعت کے بعد درج کر نے کا حکم دیا تھا جس میں وزیراعظم محمد نواز شریف ، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، خواجہ محمد آصف ، خواجہ سعد رفیق ، اسلام آباد کے چیف کمشنر اور آئی جی سمیت 11سرکاری حکام کو نامزد کیا گیا تھا ۔ مدعی مقدمہ کا موقف تھا کہ اسلام آباد پولیس نے آزادی مارچ کے شرکا ء کی ڈی چوک سے وزیراعظم ہائوس روانگی کے موقع پر وزیراعظم اور دیگر کے حکم پر فائرنگ اور شیلنگ کی گئی جس کے باعث ہمارے دو کارکن جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہوگئے ۔ عدالت کے حکم پر مقدمے کے اندراج کے بعد مقدمے کی تفتیش کےلئے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم قائم کر دی گئی تھی ایس پی سی آئی اے کیپٹن(ر)محمد الیاس کی سربراہی میں بننے والی اس جے آئی ٹی میں ایس پی سٹی رضوان گوندل ، ڈی ایس پی سیکرٹریٹ بشیر نون ، ایس ایچ او سیکرٹریٹ اور مقدمہ کے تفتیشی کے علاوہ آئی ایس آئی اور انٹیلی جنس بیورو کےنمائندے بھی شامل تھے ۔ مقدمے کے تمام پہلوئوں اور اس حوالے سےپاکستان تحریک انصاف کےشاہ محمو دقریشی اور ریاست کی طرف سے درج کرائی گی دیگر دو ایف آئی آر ز کا جائزہ لینے کے بعد جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی جس میں پاکستان عوامی تحریک کے عمر ریاض عباسی کی طرف سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کو خارج کرنے کی سفارش کر دی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی نے اپنی سفارشات میں واضح کیا کہ پاکستان عوامی تحریک کی ایف آئی آر میںجو الزامات لگائے گئے ہیں حالات و واقعات سےنہ تو ان کی تصدیق ہوئی ہے اور نہ ہی ان کے شواہد ملے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جے آئی ٹی کی رپورٹ کی روشنی میں تھانہ سیکرٹریٹ میں درج ایف آئی آر نمبر206خارج کرنے کا حکم دے دیاتاہم عوامی تحریک کےایڈوکیٹ ابراررضا کا دعویٰ ہے کہ ان کی ایف آئی آر ابھی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ 
تازہ ترین