• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رینجرز سے رہائی کے 2 دن بعد ایم این اے آصف حسنین مصطفی کمال کے ہولئے

کراچی (اسٹاف رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی آصف حسنین ایم کیوا یم چھوڑ کر پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ہے اور قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے۔ آصف حسنین نے کہا کہ الطاف حسین کی 22اگست کو پاکستان مخالف تقریر کے بعدمیرے پاس ایم کیو ایم میں رہنے کا کوئی جواز نہیں تھا،پاکستان مردہ باد کے نعرے کے بعد ایم کیو ایم میں نہیں رہ سکتے تھے، لند ن اور پاکستان ایم کیو ایم ایک ہی پیج پر ہیں۔ وہ اتوار کو پاک سر زمین پارٹی کے مرکز پاکستا ن ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ واضح رہے کہ آصف حسنین دو روز قبل رینجرز کی حراست سے رہا ہوئے تھے۔ انھیں پاک سر زمین پارٹی کے چیئر مین سید مصطفیٰ کمال نے پی ایس پی میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر فاروق ستار نے پورے ملک میں کنفیوژن پیدا کی ہوئی ہے اور گرتی ہوئی دیوار کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، الطاف حسین اور فاروق ستار ایک ہی پیج پر ہیں۔  ایم کیو ایم کو ملنے والا مینڈیٹ الطاف حسین کے نام پر ملنے والا ہے،فاروق ستار اسے مینڈیٹ کو بھی چھوڑیں گے۔  اس موقع پر انیس احمد ایڈووکیٹ، رضا ہارو، ڈاکٹر صغیر احمد و دیگر بھی مو جود تھے۔ آصف حسنین نے کہا کہ میں22اگست کے دن کو سیاہ دن قرار دیتا ہوں، اس دن الطاٖف حسین کی تقریر کے بعد پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کے سر شرم سے جھک گئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم او ر اسکے قائد نے پاکستان مخالف نعرے لگائے جس کے بعد مجھے جو مینڈیٹ ملا ہوا تھا اسے اپنے پاس رکھنے کا کوئی جواز نہیں بنتا تھا، مجھے پاکستان کے خلاف نعرہ لگانے کا مینڈیٹ نہیں ملا تھا بلکہ پاکستان زندہ باد کا میںڈیڑٹ ہے آج میں ان کا دیا ہوا مینڈیٹ چھوڑ نے کا اعلان کرتاہوں،22اگست کی تقریر کے بعد معلوم ہوا کہ فاروق ستار لاتعلقی کا اعلان کرنے آرہے ہیں لیکن جب فاروق ستار نے ادھر ادھر کی باتیں کیں تو میں نے اسی وقت ایم کیوا یم کو خیر باد کہنے کا فیصلہ کرلیا تھااورمصطفیٰ کمال سے انکی پارٹی میں شامل ہونے کیلئے فون کیا توا نھوں نے بتایا کہ یہ دبئی جارہے ہیں واپسی پر بات ہوگی، اسی لیے شمولیت میں چند روز تاخیر ہوئی ہے۔ انھو ں نے کہا کہ ہم نے معاملات کو حل کرنے کی بہت کوشش کی لیکن اطاف حسین نے کبھی مہاجر اور سندھی شہری علاقوں کو کبھی صوبہ بنانے کا لالچ دیا اور کبھی کوئی اور لالچ دیتے رہے لیکن اس بار انھوں نے حد کردی شاید یہ تاثر دینے کی کوشش کی الطاف حسین کوئی ریاست بنانے جا رہے ہیں جسے سب نے مسترد کردیا۔ انھوں نے کہا کہ ہم نہیں ہمارے بعد پاکستان زندہ باد۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بہت سے معاملات پر غلطیاں دیکھی ہیں ایک شخص کے پاس پانچ پانچ وزارتیں تھیں وہ اس لیے تھیں کہ تمام پیسے لندن بھیجے جائیں جس سے اربوں روپے کی جائیدادیں بنائی گئی ہیں لیکن کراچی میں شہداء کے لواحقین تین تین ہزار روپے کے لیت دھکے کھا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ محمد انور، طارق میر،بساط ملک نے را سے فنڈنگ کا اعتراف کیا تو انھیں پارٹی سے نہیں نکالا گیا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ را کے ایجنٹ ہیں۔ میں پاکستان مردہ باد کے نعرے کے ساتھ نہیں رہ سکتا تھا میں نے لانڈھی میں جو کام کیے وہ سب کو معلوم ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ میں ملک چھوڑ کر نہیں جارہا تھا بلکہ چند روز کے لیے اپنے دوست کے پاس اسلام آباد جارہا تھا جب مجھے حراست میں لیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ رینجرز کے پاس پہلے بھی گیا تھا اور اب انھوں نے مجھے خود بلایا تھا لیکن مجھ تک پیغام نہیں پہنچا تھا جو میں نے انھیں بتا دیا تھا، لندن اور پاکستان ایم کیو ایم ایک پیج پر ہیں ان میں کوئی فرق نہیں۔سید مصطفی کمال نے کہا کہ آصف حسنین الطاف حسین کے نام پر ملنے والے مینڈیٹ کو چھوڑ کر آئے ہیں،ڈاکٹر فاروق ستار نے پورے ملک میں کنفیوژن پیدا کی ہوئی ہے۔انھوں نے کہا کہ کنور نوید جمیل جو پاکستان زندہ باد اور ڈی جی رینجرز زندہ باد کا نعرہ لگا رہے ہیں وہ چند روز قبل تک ایم کیو ایم کے دفاتر میں تربیت دے رہے تھے کہ کس طرح لڑنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میرا سوال ہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار کی پریس کانفرنس کے بعد الطاف حسین کا پاکستان کو نحوست قرار دینے کا جرم ختم ہوگیا ہے ابھی تک الطاف حسین کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ڈاکٹر فاروق ستار کی باتوں کو سنجیدہ لیا گیا تو بہت سارے الطاف حسین پید اہو جائیں گے جو پاکستان مخالف نعرے لگائیں گے۔ انھوں نے کہاکہ الطاف حسین اور فاروق ستار خدا کے واسطے اس قوم کو معاف کردیں، آپ اس قوم ( اردو بولنے والے) کے مجرم ہو۔انھوں نے کہا کہ پہلے بھی کہا تھا کہ الطاف حسین اپنی زندگی میں کسی کوقیادت نہیں دیں گے۔ فاروق ستار پاکستان میں سربراہ بننے کا جھوٹا دعویٰ کر رہے ہیں،ماضی میں ڈاکٹر عمران فاروق کے ساتھ کیا ہوا یہ فاروق ستارکو معلوم ہے اسی لیے ڈاکٹر فاروق ستار رات گز ر نے مقامی ہوٹل میں جاتے ہیں۔
تازہ ترین