• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
سعودی نائب ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے گزشتہ روز چین جانے سے قبل پاکستان کے مختصر دورے میں وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات میں علاقائی و عالمی صورت حال اور دونوں برادر ملکوں کے باہمی تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ وزیر اعظم نواز شریف نے سعودی وزیر دفاع کو سعودی عرب کی سا لمیت کو درپیش خطرات کے خلاف مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی نائب ولی عہد کا دورۂ اسلام آباد مشرق وسطیٰ اور دیگر علاقائی ملکوں میں قیام امن کے ضمن میں نہایت اہم ہے۔ دونوں ملک دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے پہلے ہی قریبی انٹلیجنس تعاون کررہے ہیں۔ داعش اور دیگر دہشت گرد گروپوں کے خلاف گزشتہ سال دسمبر میں سعودی عرب کی سربراہی میں بننے والے اتحاد کا پاکستان ایک اہم رکن ہے۔ پاکستانیوں کیلئے سعودی عرب محض ایک برادر اسلامی ملک ہی نہیں بلکہ روحانی وطن بھی ہے چنانچہ اس کی سلامتی اور سالمیت کے تحفظ کو ہر پاکستانی اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے۔ سعودی عرب اور پاکستان دونوں مسلم دنیا میں کلیدی اہمیت کے حامل ہیں لہٰذا عالم اسلام میں پائے جانے والے اُن اختلافات کے پرامن تصفیے کی ہر ممکن کوشش ان کی ذمہ داری ہے جن کی وجہ سے مسلم دنیا کے بڑے حصے میں برسوں سے خون بہہ رہا ہے۔ سعودی عرب اور ایران کے اختلافات خاص طور پر توجہ طلب ہیں کیونکہ یہ پوری مسلم دنیا میں کشیدگی کا سبب بن سکتے ہیں جبکہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ ساتھ ایران سے بھی برادرانہ روابط رکھتا ہے، لہٰذا پاکستان کو ان اختلافات کے حل میں اپنا بھرپور کردار ادا کرناچاہئے اور اس ضمن میں سعودی اور ایرانی دونوں حکومتوں کی جانب سے پاکستان کے ساتھ خوشدلانہ تعاون کیا جانا چاہئے۔ نیز دفاعی شعبے اور انسداد دہشت گردی کے علاوہ تعلیم، صحت، سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدانوں میں بھی نہ صرف پاکستان اور سعودی عرب بلکہ پوری مسلم دنیا کے درمیان تعاون کو فروغ دینا وقت کا تقاضا ہے اور اس کیلئے پاکستانی اور سعودی قیادت کو مشترکہ طور پر کردار اداکرنا چاہئے۔

.
تازہ ترین