• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا نے بھارت کی ہاں میں ہاں ملادی،نواز شریف اور جنرل راحیل سے دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کرنے کیلئے کہا، امریکی وزیرخارجہ

نئی دہلی(ایجنسیاں)امریکی وزیر خارجہ نے ایک مرتبہ پھر بھارت کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف اور جنرل راحیل سے دہشتگردوں کےٹھکانے ختم کرنےکےلیے کہا ہے،امریکااوربھارت نے پاکستان سےڈومورکامطالبہ دہراتے ہوئے زور دیاہے کہ پاکستان دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ختم کرے اور پاکستان دہشتگردوں کیخلاف مزیداقدامات کرے پاکستان کو ممبئی اور پٹھانکوٹ حملے کے ذمہ دار ان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے مزید اقدامات کرنے ہونگے،بھارت،افغانستان اور ہمارے سہ فریقی اتحاد سے اسلام آباداپنے آپ کو الگ تھلگ محسوس نہ کرے،دہشتگردی کیخلاف جنگ میں دہرامعیارنہیں ہوسکتا،ان خیالات کا اظہار انہوں نے نئی دلی میں بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔تاہم اس موقع پر وہ یہ اعتراف کیے بغیر نہ رہ سکے کہ پاکستان نے کچھ عرصے سے حقانی نیٹ ورک جیسے گروپوں کیخلاف سخت کارروائی شروع کر رکھی ہے اور یہ بہت اہم تھا کہ پاکستان نے ہر گروہ کے ٹھکانے کیخلاف کارروائی کی۔انہوں نے مزید کہا کہ  پاکستان جیش محمد ،لشکر طیبہ اور ڈی کمپنی کی محفوظ پناہ گاہوں کو ختم کرے ،اچھے اور برئے دہشتگرد وں میں فرق نہیں کیا جاسکتا جبکہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے پا کستا ن پر زور دیا ہے کہ وہ دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے دیگر ممالک کے اتحاد کا حصہ بنے ،دہشتگردی کے خاتمے اور ملک کے مغرب میں انسداد دہشتگردی کی کاروائیوں میں پیشرفت کے حوالے سے پاکستان کی سول اور فوجی قیا د ت کے ساتھ رابطے میں ہیں،اسلام آباد خود کو امریکا ،بھارت اور افغانستان کے درمیان سہ فریقی مذاکرات کے منصوبے سے الگ تھلگ محسوس نہ کرے ۔اس موقع پر بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کا کہنا تھا کہ اچھے اور برے دہشت گردوں میں فرق نہیں کیاجاسکتا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھار ت اور امریکاکے درمیان سٹریٹجک ڈائیلاگ ہوئے،دونوں اطرف سے اجلاس مشترکہ طور پر وزیر خارجہ سشما سوراج ، وزیر تجارت نرملا ستھاہا ر مین اورمریکی وزیر خارجہ جان کیری اور کامرس کے امریکی وزیر پینی پرٹزکر کی صدارت میں ہوا جس میں توانائی ،تجارت اور کاروبار کے اہم شعبوں میں بھی تعاون بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔اجلاس میں دہشتگردی کے خاتمے کیلئے کوششوں سمیت دیگر امور پر بھی بات چیت کی گئی ۔اجلاس کے بعدبھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے امریکی ہم منصب جان کیری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ دہشتگردی کے معاملے پر دونوں ممالک کے درمیان ذہنوں کی میٹنگ ہوئی ہے ، دہشتگردی پر بہت کچھ کرنے کی گنجائش موجود ہے ۔انکا کہنا تھاکہ ہم دونوں نے اتفاق کیا ہے کہ پاکستان کو ممبئی اور پٹھانکوٹ حملے کے ذمہ دار ان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے مزید اقدامات کرنے ہونگے ۔دہشتگردی کے خلاف جنگ پر دہرامعیارنہیں ہوسکتا پاکستان جیش محمد ،لشکر طیبہ اور ڈی کمپنی کو فراہم کی گئی محفوظ پناہ گاہوں کو ختم کرے ۔بھارتی وزیر خارجہ نے کہاکہ اچھے اور برئے دہشتگرد وں میں فرق نہیں کیا جاسکتا ۔اس موقع پر امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہاکہ اسلام آباد کو امریکہ ،بھارت اور افغانستان کے درمیان سہ فریقی مذاکرات کے منصوبے سے الگ تھلگ محسوس نہیں کرنا چاہیے۔انکا کہنا تھاکہ پاکستان دہشتگردی کے چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلئے دوسرے ممالک کے اتحاد میں شامل ہو۔دہشتگردی کے خاتمے اور ملک کے مغربی علاقوں میں انسداد دہشتگردی کی کاروائیوں میں پیشرفت کے حوالے سے پاکستان کی سول اور فوجی قیادت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔جان کیر ی کاکہنا تھاکہ عالمی سائبر خطرات میں اضافے کا مقابلہ کرنے کیلئے دونوں ممالک جلد ہی ایک سائبر فریم ورک کو حتمی شکل دیں گے ۔۔ہم سائبر فریم ورک کو حتمی شکل دینے پر توجہ مرکوز کررہے ہیں اس سے نئے عالمی سائبر خطرات سے محفوظ رہنے میں مدد ملے گی ۔جان کیری نے کہاکہ امریکہ ری ایکٹروں کے قیام کی شکل میں بھارت کے ساتھ سول نیوکلیئر تعاون چاہتا ہے ۔جان کیری نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاسوں کے دوران امریکہ ،بھارت اور افغانستان کے مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ امید ہے کہ ایک ملک کے طور پر پاکستان ا سکی طرف سے الگ تھلگ نہیں ہے بلکہ اس سے اسکی حوصلہ افزائی ہوگی ۔امریکی وزیرخارجہ نے کہاکہ اچھے اور برے دہشتگردوں میں فرق نہیں کیاجانا چاہیے ،دہشتگردی کی کاروائیوں میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے ،ایک دہشتگرد دہشتگرد ہی ہوتا ہے یہ بات اہم نہیں کہ وہ کہاں سے آتا ہے ۔بھارت او ر امریکہ کے ذہین ایک جیسے ہیں۔ دوسری جانب امریکا اور بھارت نے دو طرفہ تجارت کو 500ارب ڈالر تک لے جانے پر اتفاق کیا ہے ،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جان کیری نے کہاکہ دونوں جمہوریتیں مل کرنہ صرف اپنے عوام بلکہ دنیا کوبھی فائدہ پہنچاسکتی ہیں ۔ امریکی وزیر خارجہ نے بتایا کہ دہشتگر د و ں کے خلاف معلومات کے تبادلے پر اتفاق ہوا ہے انہوںنے کہاکہ امریکہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ہر ممکن اقدامات کرتا رہے گا،بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہاکہ کوئی ملک بھی دہشتگردوں کیلئے پناہ گاہیں فراہم نہیں کر سکتا انہوںنے کہاکہ نیوکلیئرسپلائی گروپ میں رکنیت پرامریکی حمایت کے شکرگزار ہیں۔ سشماسوارج نے کہاکہ اس بات پر اتفاق ہواکہ دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے دہرے معیار نہیں ہوسکتے انہوںنے کہاکہ پاکستان پٹھان کوٹ حملے میں تحقیقات سے جلد آگاہ کرے۔ یاد رہے کہ بھارت اور امریکہ نے ایک دوسرے کی فوجی تنصیبات اور ساز و سامان کے استعمال سے متعلق ایک اہم معاہدے پر دستخط کر دئیے ہیں۔یہ معاہدہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر فوجی ساز و سامان کی مرمت، فراہمی اور ایندھن بھرنے کا راستہ کھول دے گا۔معاہدے کا اعلان امریکا کے دورے پر آئے بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر اور امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹر کی ملاقات کے بعد جاری ایک مشترکہ بیان میں کیا گیا۔ معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے ہوئے ایشٹن کارٹر نے کہا کہ اس سے دونوں ممالک کی فوج کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنا آسان ہو جائیگا لیکن یہ ہمیشہ دونوں کی رضا مندی سے ہی ہوگا۔ایشٹن کارٹر اور منوہر پاریکر دونوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اس معاہدے سے کسی بھی فریق کو ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر فوجیوں کو تعینات کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ 
تازہ ترین